عمران خان کو جیل میں بریفنگ اور رہائی کی خبریں، اہم شخصیت نے بڑا دعویٰ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
سینیئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ابھی تک عمران خان کی رہائی کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا، کسی کے ساتھ کوئی ڈیل یا ڈھیل نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں مسلم لیگ ن نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پیرول پر رہائی کی مخالفت کردی
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمیں نواز شریف، شہباز شریف، پرویز الٰہی یا عمران خان کی حب الوطنی پر کوئی شک نہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ بات سراسر بکواس ہے کہ عمران خان کو جیل میں جا کر کوئی بریفنگ دی گئی۔
فیصل واوڈا نے کہاکہ اس وقت پورا ملک جس جیت کا جشن منا رہا ہے یہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی بدولت نصیب ہوئی، جمہوری سسٹم میں پاکستان کا جھنڈا آسمان تک لے جانے والا کوئی لیڈر نہیں۔
انہوں نے کہاکہ کچھ روز سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہر طرف پاکستان کا جھنڈا نظر آ رہا ہے، اس وقت سب لوگ آرمی چیف کی بات کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پاک بھارت جنگ کے بعد کیا عمران خان کی رہائی کے امکانات بڑھ گئے ہیں؟
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہاکہ عدم اعتماد کی باتوں میں کسی کو کوئی دلچسپی نہیں، سیاسی جماعتوں میں مذاکرات کی بات چیت چل رہی ہے جو نیک شگون ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل آرمی چیف بانی پی ٹی آئی جنرل عاصم منیر جیل بریفنگ سینیٹر فیصل واوڈا عمران خان رہائی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل ا رمی چیف بانی پی ٹی ا ئی جیل بریفنگ سینیٹر فیصل واوڈا عمران خان رہائی وی نیوز عمران خان کی فیصل واوڈا نے کہاکہ
پڑھیں:
36 ہزار مدارس میں سے 19300 رجسٹرڈ ہیں، ڈی جی وزارت مذہبی امور کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ
ڈی جی وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ ملک میں 36 ہزار مدارس میں سے 19 ہزار 300 رجسٹرڈ ہیں۔ یہ مدارس باہر کا سیکیورٹی گارڈ تک نہیں رکھنے دیتے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی وزارت مذہبی امور نے کہا کہ پولیس کو مدارس کے دورے کرنے کی اجازت کا قانون بننا چاہیے۔
چیئر پرسن ثمینہ ممتاز زہری نے کہا مدارس میں بچوں پر ظلم کا کون ذمہ دار ہے؟ وفاق اور صوبوں نے کیا کیا؟ سینیٹر ولی نے کہا صرف تشدد والے نہیں ان مدرسوں کی بھی بات کی جائے جہاں دہشت گرد ہیں۔
ممبر کمیٹی سید مسرور نے سوال کیا جب جامعات اور کالجز بنانے کا طریقۂ کار موجود ہے تو مدارس کے لیے کیوں نہیں؟
ممبر کمیٹی عطاء الحق نے کہا سوال یہ ہے کہ کیا مار پیٹ صرف مدارس میں ہوتی ہے، اسکولوں میں نہیں ہوتی؟ تشدد ہر جگہ ہو رہا ہے، جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔