بانی کی رہائی کا تاحال کوئی چانس نظر نہیں آرہا، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ابھی تک بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا کوئی چانس نظر نہیں آرہا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فیصل واوڈا نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، پرویز الہٰی یا بانی پی ٹی آئی ہم کسی کی حب الوطنی پر سوال نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جاکر بریفنگ دینے والی بات سراسر بکواس ہے، ابھی تک بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا کوئی چانس نظر نہیں آرہا۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ جو جیت آرمی چیف کی بدولت نصیب ہوئی اس پر پورا ملک جشن منا رہا ہے، جمہوری سسٹم میں ایسا کوئی لیڈر نہیں جس نے پاکستان کا جھنڈا آسمان پر اٹھالیا ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہفتے دس دن سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہرطرف صرف پاکستان کا جھنڈا ہی نظر آرہا ہے، اس وقت سب مضبوط ہیں، عدم اعتماد کی باتوں میں کسی کو انٹرسٹ نہیں، اس وقت سب لوگ آرمی چیف کا ہی انٹرسٹ لے کر چل رہے ہیں۔
فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات کی بات چیت چل رہی ہے بہت اچھی بات ہے، سیاست کا مذاکرات ہی ایک راستہ ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی فیصل واوڈا نے کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ اس وقت پارٹی اور وفاقی حکومت یا فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام دوسرا رخ میں گفتگو کرتے ہوئے گوہر علی خان نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی انداز میں تلاش نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والی بات چیت بھی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ آرمی چیف کے دور میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، بیرسٹر گوہر علی خان
انہوں نے بتایا کہ جب مارچ 2024 میں پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کا مینڈیٹ چُرایا گیا ہے، تو پارٹی بانی عمران خان نے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی، مگر جب بات چیت آگے نہ بڑھی تو کہا گیا کہ پی ٹی آئی صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے۔
گوہر علی خان کے مطابق عمران خان نے کہا تھا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اگر کوئی تجویز لے کر آتے ہیں تو اس پر غور کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید بتایا کہ 26 نومبر کو ایک اور کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی لیکن حکومت کی جانب سے کوئی سنجیدگی ظاہر نہیں کی گئی۔ ہماری اور حکومت کی کمیٹیوں کے قیام کے باوجود دو ہفتے تک ملاقات نہ ہو سکی۔ اس کے بعد حکومت نے ملنے میں دلچسپی نہیں دکھائی، اس لیے ہم نے محض فوٹو سیشن کے لیے بیٹھنے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا قومی اسمبلی کی 4 قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد محض بات چیت نہیں بلکہ سیاسی مسائل کا سیاسی حل تلاش کرنا تھا، جو جمہوریت، پارلیمان اور تمام جماعتوں کے لیے بہتر ہوتا، مگر ایسا نہیں ہو سکا۔
خیبر پختونخوا میں فوجی آپریشنز پر مؤقفگوہر علی خان نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں جاری آپریشنز کے حوالے سے جنوری، جولائی اور ستمبر میں آل پارٹیز کانفرنسز بلائیں۔ ان کے مطابق انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز ضروری ہیں، تاہم ان میں شہریوں کو نقصان یا سیاسی استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ آپریشنز میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے گھر آج تک دوبارہ تعمیر نہیں ہو سکے، اس لیے آئندہ کسی بھی کارروائی میں عوامی تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی مذاکرات