فسکل پیکٹ پرکمیٹی قائم، پی ٹی آئی کا نمائندہ شامل نہیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر اعظم شہباز شریف نے نیشنل فسکل پیکٹ پر عملدرآمد کی نگرانی کیلیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی، کمیٹی کی ذمے داریوں میں صوبوں میں قرضوں کے بوجھ کی شیئرنگ پر اتفاق رائے پیدا کرنا اورآبی انفراساٹرکچر کی ہنگامی تعمیر شامل ہیں۔
وزیر اعظم آفس کی جاری ہدایات کے مطابق اسحق ڈار اور بلاول بھٹو زرداری آٹھ رکنی کمیٹی کے شریک چیئرپرسن ہونگے، ارکان میں دفاع، منصوبہ بندی، خزانہ، معاشی امور، قانون و انصاف کے وزراء اور اٹارنی جنرل آف پاکستان شامل ہیں۔
کمیٹی میں پی ٹی آئی کا کوئی نمائندہ شامل نہیں جو خیبر پختونخوا کی حکمران اور جس کی حمایت کے بغیر نیشنل فسکل پیکٹ کے ذریعے آئی ایم ایف کے طے اہداف کا حصول ممکن نہیں۔
مزید پڑھیں: نئے بجٹ میں جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 4.
آئی ایم ایف کی ایک شرط کے تحت نیشنل فسکل پیکٹ پر ستمبر2024 میں وفاقی و صوبائی وزرائے خزانہ نے دستخط کئے، مگر اس پر عملدرآمد سست کا شکار رہا، کیونکہ صوبے خصوصاً سندھ بعض مالی ذمہ داریاں لینے سے گریزاں ہیں۔ فسکل پیکٹ کا ایک مقصد مالی ذمہ داریوں میںازسرنو توازن اور وفاق وصوبوں کی ٹیکسیشن پالیسیوں میں بہتر ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔
آئی ایم ایف اسٹاف لیول رپورٹ کے مطابق نئے مالی سال کے دوران ایسے ترقیاتی منصوبے جن کا فائدہ صرف ایک صوبے تک محدود ہو، ان کی فنڈنگ براہ راست صوبائی بجٹ سے ہو گی۔ وزیراعظم آفس کی ہدایات کے مطابق فنانس ڈویژن کمیٹی کا سیکرٹریٹ ہو گا،کمیٹی دس روز کے اندر تمام ایسی تجاویز شیئر کرے گی جن پر وفاقی و صوبائی بجٹ میں غور ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت کی آئی ایم ایف کو نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی یقین دہانی
کمیٹی کی دیگر اہم ذمہ داریوں میں قرضوں کی بوجھ کی شیئرنگ سمیت قومی اہمیت کے مسائل و چیلنجزپر اتفاق رائے اور آبی سکیورٹی کیلئے انفراسٹرکچر کو ترقی دینا شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق نئے بجٹ میں سود کی ادائیگی 87 کھرب تک پہنچنے کا امکان ہے، وفاقی حکومت اس خرچے کا کچھ حصہ صوبوں کو منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم آئین کے تحت صوبے اس مالی ذمہ داری کو شیئر کرنے کے پابند نہیں۔
مزید پڑھیں: حکومت کی آئی ایم ایف کو بجلی، گیس، پیٹرول مہنگا کرنے کی یقین دہانی، عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جائے گا
وزیراعظم آفس کے مطابق سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کے بعد جنگی بنیادوں پر نئے آبی ذخائر کی تعمیر کی ضرورت ہے،کمیٹی اس میں موثر کردار کے علاوہ نیشنل فسکل پیکٹ کے تحت تمام نکات پر بروقت عملدرآمد میں کو یقینی بنائے گی۔
کمیٹی عملدرآمد میں چیلنجز اور وفاق، صوبوں اور متعلقہ سٹیک ہولڈر کے مابین اتفاق رائے پیدا کرنے کے پلیٖف فارم کا بھی کردار ادا کرے گی۔ آئی ایم ایف نے سفارش کیلئے کہ حکام ایک فریم ورک تیار کریں جوکہ صوبوں کی رہنمائی کرے کہ وہ سرکاری سکیورٹیز میں جمع نقد سرپلس کی غیر مسابقی بولی کے ذریعے سرمایہ کاری کریں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف کے مطابق
پڑھیں:
میٹا کا بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کیلیے نئے حفاظتی اقدامات کا اعلان
میٹا نے انسٹاگرام اور فیس بک سمیت اپنے پلیٹ فارمز پر بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے نئے ٹولز اور اَپ ڈیٹس کا اعلان کیا ہے۔
ان اقدامات میں نوجوان صارفین کے لیے ڈائریکٹ میسجنگ میں بہتری، عریانیت کے تحفظ میں وسعت اور بچوں پر مشتمل بالغ افراد کے زیرِانتظام اکاؤنٹس کے لیے اضافی حفاظتی اقدامات شامل ہیں۔
اب نو عمر نوجوان صارفین کے اکاؤنٹس پر یہ وضاحت زیادہ واضح انداز میں نظر آئے گی کہ وہ کس سے میسج پر بات کر رہے ہیں، جیسے کہ حفاظتی تجاویز، اکاؤنٹ کب بنایا گیا اور ایک ہی وقت میں کسی میسج بھیجنے والے کو بلاک اور رپورٹ کرنے کا نیا آپشن شامل ہے۔
صرف جون کے مہینے میں ہی نوجوانوں نے میٹا کے حفاظتی نوٹسز کے ذریعے 10 لاکھ اکاؤنٹس کو بلاک کیا اور 10 لاکھ اکاؤنٹس کی رپورٹ کی۔
میٹا نے بین الاقوامی ’’سیکسوٹارشن‘‘ فراڈز کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انسٹاگرام پر ’’لوکیشن نوٹس‘‘ کا فیچر متعارف کروایا ہے۔ 10 فیصد سے زائد صارفین نے اس نوٹس پر کلک کر کے مزید معلومات حاصل کیں۔ یہ نوٹس صارفین کو اس وقت خبردار کرتا ہے جب وہ کسی دوسرے ملک میں موجود فرد سے چیٹ کر رہے ہوں، جو اکثر نوجوانوں کو استحصال کا نشانہ بنانے کی ایک چال ہوتی ہے۔
نوجوانوں کے لیے اہم ’’عریانیت تحفظ‘‘ فیچر جو مشکوک برہنہ تصاویر کو خودکار طریقے سے دھندلا کر دیتا ہے، اب بھی وسیع پیمانے پر فعال ہے۔ جون تک، 99 فیصد صارفین، جن میں نو عمر نوجوان بھی شامل ہیں، نے یہ سیٹنگ فعال رکھی۔ اس فیچر کی وجہ سے غیر مناسب مواد فارورڈ کرنے کی شرح میں نمایاں کمی آئی، تقریباً 45 فیصد افراد نے وارننگ ملنے کے بعد ایسی تصاویر کو شیئر نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایسے اکاؤنٹس جو بالغ افراد چلاتے ہیں اور جن میں بچوں کو نمایاں کیا گیا ہوتا ہے، جیسے والدین یا ٹیلنٹ ایجنٹس کے زیرِانتظام اکاؤنٹس، میٹا اب ان پر بھی نو عمر نوجوان صارفین جیسے حفاظتی اقدامات لاگو کر رہا ہے۔ ان میں سخت میسج کنٹرول اور ’’ہیڈن ورڈز‘‘ شامل ہیں جو نازیبا گفتگو کو خود بخود فلٹر کر دیتے ہیں۔ اس کا مقصد ناپسندیدہ یا نامناسب رابطوں کو پیشگی روکنا ہے۔
علاوہ ازیں، میٹا مشتبہ افراد کے لیے ایسے اکاؤنٹس کی تلاش اور سفارشات میں ان کی واضح طور پر دیکھائی دینے کو کم کرے گا تاکہ ان کا سامنے ظاہر ہونا مشکل ہو۔ اس سے قبل، میٹا ان اکاؤنٹس پر گفٹ قبول کرنے یا پیڈ سبسکرپشن کی سہولت بھی ختم کر چکا ہے۔
مزید سخت اقدامات کے تحت، میٹا نے تقریباً 1 لاکھ 35 ہزار انسٹاگرام اکاؤنٹس ختم کیے جو بچوں کے نمایاں اکاؤنٹس پر جنسی نوعیت کے تبصرے کرتے یا تصاویر درخواست کرتے تھے۔ مزید 5 لاکھ فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس بھی حذف کیے گئے جو ان ہی اکاؤنٹس سے منسلک تھے۔
میٹا دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ ’’ٹیک کوالیشن‘‘ کے ’’لینٹرن پروگرام‘‘ کے ذریعے بھرپور شراکت داری قائم کر رہا ہے تاکہ ایسے نقصان پہنچانے والے عناصر دیگر پلیٹ فارمز پر دوبارہ سرگرم نہ ہو سکیں۔