تمام ابہام دُور، بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے پاکستان ٹیم بھیجنے کی ہامی بھرلی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد اس بات پر اتفاق ہوگیا ہے کہ بنگلہ دیش کی قومی کرکٹ ٹیم جلد پاکستان کا دورہ کرے گی تاکہ 3 میچوں پر مشتمل ٹی20 سیریز کھیلی جا سکے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، دونوں بورڈز کے سربراہان کے درمیان دبئی میں ایک تفصیلی اور مثبت ملاقات ہوئی، جس کے نتیجے میں سیریز کے انعقاد پر باقاعدہ اتفاق رائے قائم ہوا۔
مزید پڑھیں: پاک بنگلہ دیش سیریز: دونوں ملکوں کے بورڈز کا ون ڈے میچز سے متعلق بڑا فیصلہ
ملاقات میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور بی سی بی کے چیئرمین و صدر نے شرکت کی۔ دونوں جانب سے اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ سیریز کے تمام 3 ٹی20 میچ لاہور میں کھیلے جائیں گے۔
کامیاب ملاقات کے بعد محسن نقوی نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم بنگلہ دیشی بورڈ کے مشکور ہیں کہ انہوں نے پاکستان کو ایک محفوظ کرکٹ منزل تسلیم کرتے ہوئے دورے کو حتمی شکل دی۔ یہ سیریز دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی۔
دبئی .
بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم سیریز کھیلنے پاکستان کے دورے پر آئے گی
چئیرمین پی سی بی محسن نقوی اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نازملعابدین و صدر فاروق احمد کے درمیان طویل ملاقات کے بعد فیصلہ ہوا
بنگلہ دیش اور پاکستان کے… pic.twitter.com/qsvqaZFzGF
— PCB Media (@TheRealPCBMedia) May 20, 2025
واضح رہے کہ ابتدائی طور پر 5 ٹی20 میچوں پر مشتمل سیریز کی تجویز دی گئی تھی، جس کے لیے 25 مئی سے 3 جون تک کی تاریخیں زیر غور تھیں۔ بعد ازاں پی سی بی نے متبادل تاریخیں 27 مئی سے 5 جون تک تجویز کیں۔ تاہم، حتمی معاہدے کے تحت اب 3 میچوں پر مشتمل سیریز کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو لاہور میں کھیلے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے درمیان پی سی بی
پڑھیں:
قوانین میں کہیں بھی ہاتھ ملانے کی شرط درج نہیں،بھارتی کرکٹ بورڈ
ایشیا کپ 2025 کے گروپ اے کے میچ میں پاکستان کو شکست دینے کے بعد بھارتی کھلاڑیوں کی جانب سے پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہ ملانے کا معاملہ سنگین صورت اختیار کرگیا ہے۔ ایشین کرکٹ کونسل (ACC) نے اس واقعے پر نوٹس لیتے ہوئے امکان ظاہر کیا ہے کہ بھارتی ٹیم کے خلاف تادیبی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
اتوار کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بھارت نے پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست دی، تاہم میچ کے اختتام پر بھارتی کھلاڑی روایت کے برعکس میدان سے سیدھے ڈریسنگ روم روانہ ہوگئے اور پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔ اس رویے پر پاکستان کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے شدید برہمی کا اظہار کیا، جس کے بعد یہ تنازعہ مزید توجہ کا مرکز بن گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اے سی سی اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے اور میچ کی ویڈیوز کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد کسی نتیجے پر پہنچے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی کھلاڑیوں پر جرمانے کا امکان موجود ہے، تاہم حتمی فیصلہ اے سی سی کے باضابطہ اعلامیہ کے بعد سامنے آئے گا۔
دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ (BCCI) نے اس حوالے سے مؤقف اختیار کیا ہے کہ قوانین میں کہیں بھی ہاتھ ملانے کی شرط درج نہیں، یہ صرف نیک نیتی کا ایک عمل ہے، جس پر کسی ٹیم کو مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ ایک سینیئر بھارتی عہدیدار نے پی ٹی آئی (Press Trust of India)سے گفتگو میں کہا کہ “قوانین کے مطابق کھلاڑی صرف میچ ختم ہونے پر مخالف ٹیم کو مبارکباد دینے کے پابند ہیں، لیکن اس کا مطلب لازمی طور پر ہاتھ ملانا نہیں ہے۔”
رپورٹس کے مطابق بھارتی ٹیم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پورے ایشیا کپ کے دوران پاکستان سے ہاتھ نہ ملانے کی پالیسی پر قائم رہے گی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دونوں ٹیمیں سپر فور مرحلے میں آئندہ اتوار کو دوبارہ مدمقابل ہوں گی، جب کہ فائنل 28 ستمبر کو بھی انہی دونوں کے درمیان ہونے کا قوی امکان ہے۔