پاکستان کی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت، جنگ بندی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ دہرادیا۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ اسرائیلی بمباری سے درجنوں فلسطینی شہید ہوئے، اسپتالوں اور بنیادی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی اقدامات انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل متاثرین کو امداد کی فراہمی روک کر اجتماعی سزا دے رہا ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے غزہ میں قحط اور بھوک کے بڑھتے خطرے پر اظہار تشویش کیا، غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی اعلان سے خطے کے امن کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ ہم کسی ملک کے دوسرے ممالک سے تعلقات پر تبصرہ نہیں کرتے، ہر ریاست کو خود مختار حیثیت میں اپنی خارجہ پالیسی بنانے کا حق حاصل ہے،
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو امداد کی فراہمی کےلیے عالمی اقدامات ضروری ہیں، اسرائیل کو سزا دلوانے کے لیے بھی عالمی اقدامات ضروری ہیں، پاکستان فلسطینیوں کی جبری بےدخلی، ناجائز آبادکاری اور قبضے کو مسترد کرتا ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حق کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا، فلسطینی ریاست کی بنیاد 1967ء سے قبل کی سرحدوں پر ہونی چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس ہو۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
قابض اسرائیلی فوجیوں کیساتھ جھڑپ میں سینیئر فلسطینی مزاحمتی کمانڈر شہید
فلسطینی عوامی مزاحمتی کمیٹی کے عسکری ونگ نے غاصب اسرائیلی فوج کی اسپیشل فورسز کیخلاف "بہادرانہ دفاع'' میں اپنے ایک سینئر کمانڈر کی شہادت اور انکے خاندان کے اغوا کی تصدیق کی ہے اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوامی مزاحمتی کمیٹی کی ملٹری برانچ الویہ ناصر صلاح الدین نے تازہ بیان میں اپنے سینئر کمانڈر احمد کامل سرحان کی شہادت کی تصدیق کی ہے جو اس مزاحمتی فورس میں خصوصی آپریشنز کے ذمہ دار تھے۔ ناصر صلاح الدین کے الویہ بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہید احمد سرحان نے قابض اسرائیلی فوج کی اسپیشل فورسز کا بہادری کےساتھ مقابلہ کیا جو انہیں خان یونس میں واقع ان کے گھر سے گرفتار کرنے کی کوشش تھیں، جس کے دوران وہ شہید ہو گئے ہیں! واضح رہے کہ آج صبح اسرائیلی میڈیا نے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس پر غاصب صیہونی رژیم کے شدید ہوائی حملوں اور اس کے دوران خواتین کے بھیس میں انجام پانے والے قابض اسرائیلی فوج کے ایک ''خصوصی آپریشن'' کی ناکامی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ غاصب اسرائیلی فوج کے ایک اسپیشل گروپ نے غزہ میں داخلے کی کوشش کی، تاہم وہ اپنے خصوصی آپریشن کے مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اس بارے اسرائیلی آرمی ریڈیو کا مزید کہنا تھاکہ ایسا لگتا ہے کہ خان یونس میں آپریشن ناکام ہو گیا ہے اور اپنا مقصد حاصل نہیں کر سکا، بہرحال کسی ''شخصیت'' کو قتل کرنے کے لئے خصوصی دستوں کو خطرے میں ڈالنے کی ضرورت ہی نہ تھی کیونکہ ہم اسے ہوا سے ہی بآسانی نشانہ بنا سکتے تھے۔
اس بارے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ لگتا ایسا ہے کہ قابض صیہونیوں کا مقصد شہید احمد سرحان کو گرفتار کرنا اور غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں تک پہنچنا تھا تاہم وقوعے کے بعد ان کی لاش کو خان یونس کے الناصر ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ فلسطینی میڈیا نے ایک 12 سالہ بچے محمد سرحان کی تصویر شائع کرتے ہوئے یہ اعلان بھی کیا کہ اس فلسطینی بچے نے آج صبح ہی قابض اسرائیلی فوج کی اسپیشل فورسز کے ہاتھوں اپنے والد کے بہیمانہ قتل کا مشاہدہ کیا اور پھر اسے خان یونس میں ان کے گھر سے اس کی والدہ کے ہمراہ اغوا کر لیا گیا ہے!