بھارت کا ایک اور پاکستانی سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
نئی دہلی: بھارت نے ایک اور پاکستانی سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارتکار کو 24 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا کہا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد 23 اپریل کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ سفارتی اور سرحدی تعلقات کو سخت کرنے کے متعدد اقدامات کا اعلان کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مودی سرکار کے ساتھ ساتھ بھارتی نوجوان بھی جھوٹ میں ماہر، جنگ میں پاکستانی جواب کو کام سے جان چھڑانے کا بہانہ بنا لیا
بھارتی ٹیکنالوجی ماہر سہام پریخ جن پر امریکہ میں قائم کئی اسٹارٹ اپس میں بیک وقت ملازمت (moonlighting) کرنے کے الزامات ہیں، نے اپنے سابقہ باس اور لیپنگ اے آئی (Leaping AI) کمپنی کے شریک بانی ارکادی ٹیلیگن کو مئی میں ہونے والے پاک بھارت تنازعے کا حوالہ دے کر کام سے جان چھڑانے کا بہانہ بنایا۔
اس بات کا دعویٰ ارکادی ٹیلیگن نے خود سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا جب سہام پریخ نے خود اعتراف کیا ہے کہ وہ بغیر کسی کو مطلع کیے بیک وقت کئی اسٹارٹ اپس کے لیے کام کر رہے تھے۔
لیپنگ اے آئی کے کو فاؤنڈر ٹیلیگن کے مطابق پریخ نے جھوٹ بولا کہ وہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران ایک متنازع علاقے کے قریب رہائش پذیر تھے اور یہ بھی کہا میرے گھر سے 10 منٹ کے فاصلے پر ڈرون فائر ہوا ہے، حالانکہ وہ تو درحقیقت ممبئی میں رہتے ہیں۔
ٹیلیگن نے مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سہام نے انہیں کوڈنگ کے ایک مرحلے (PRs) میں تاخیر پر شرمندہ کیا، حالانکہ وہ خود جنگی حالات کے بارے میں غلط بیانی کر رہے تھے۔ جب ٹیلیگن نے ان کی خیریت دریافت کی تو پریخ نے جھوٹ بولا ان کے گھر کے قریب ایک عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔
ٹیلیگن نے پریخ کے ساتھ ہونے والی چیٹس کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے۔
Soham character arc that I hoped to see pic.twitter.com/OSEi8YHJ3O
— Arkadiy Telegin (@akyshnik) July 4, 2025
Soham also used to guilt trip me for his being slow on PRs when India Pakistan thing was going on, all while he was in Mumbai.
Next person should hire him for the Chief Intelligence Officer role. pic.twitter.com/kYZqkpWIse
— Arkadiy Telegin (@akyshnik) July 2, 2025
یہ گفتگو اُس وقت ہوئی جب 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام حملے کے ردعمل میں بھارت نے آپریشن سندور شروع کیا، جس کے بعد پاک بھارت تناؤ شدت اختیار کرگیا تھا۔
بعد ازاں پریخ نے ٹیلیگن سے معافی مانگی اور کہا کہ انہیں جو ”پریشانی“ ہوئی، اس پر وہ معذرت خواہ ہیں۔ ٹیلیگن نے اس معذرت کا اسکرین شاٹ بھی ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سہام کا وہ کردار جو میں دیکھنا چاہتا تھا۔
Post Views: 3