لاہور:

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے دونوں حکومتوں پر زور دیا ہے کہ بامعنی مذاکرات کیے جائیں۔

جماعت اسلامی پاکستان کے مرکز منصورہ سے جاری بیان کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بلوچستان کے علاقے خضدار میں اسکول بس پر دہشت گردی کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہدا کے درجات کی بلندی، لواحقین کے لیے صبر اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا اور یہ بزدلی اور ظلم کی انتہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ عوام کے جان و مال، عزت و آبرو کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں اسے یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات سے ہر پاکستانی مضطرب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قیام امن حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے، امن کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں بھارت کی خفیہ ایجنسی را اور اسلام اور پاکستان دشمن عناصر ملوث ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت اسکول بس حملے میں ملوث مجرموں اور ان کے پشت پناہوں کو منظرعام پر لائے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد اور کابل بامعنی مذاکرات کریں، افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی قابل قبول نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کی محرومیاں دور کی جائیں اور انہیں ان کے جائز حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان نے جماعت اسلامی نے کہا کہ

پڑھیں:

دہشت گرد بھارت کی پراکسی ہیں، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشتگردوں کیجانب سے معصوم بچوں کو نشانہ بنانیکی توقع نہیں تھی۔ ہم انکے خون کا بدلہ لینگے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ یہ پتہ تھا کہ دشمن جنگ کی شکست کی سبکی مٹانے کے لیے بلوچستان کو چن سکتا ہے۔ ہم ان کے خون کا بدلہ لیں گے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ خضدار میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والی بس میں 44 بچے سوار تھے۔ خضدار دہشت گرد حملے میں 4 بچوں سمیت 6 افراد شہید ہوئے، شہداء میں بس ڈرائیور اور ہیلپر بھی شامل ہیں۔ شدید زخمیوں کو ایئر لفٹ کرکے سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعے کی ٹھوس انٹیلی جنس معلومات تھیں، لیکن معصوم بچوں کو نشانہ بنانے کی توقع نہیں تھی، بچوں کو بے دردی سے شہید اور زخمی کیا گیا۔ دشمن اتنا گر جائے گا کہ معصوم بچوں کے سافٹ ٹارگٹ چنے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ان کے خون کا بدلہ لیں گے۔ جس طرح ٹرین واقعے، نوشکی واقعے میں ملوث دہشت گرد جہنم واصل ہوئے، اس واقعے میں ملوث عناصر کو بھی جہنم واصل کیا جائے گا۔ جنہوں نے یہ حرکت کی ہے حکومت اور ریاست ان کو چن چن کر جہنم واصل کرے گی۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ یہ لوگ بھارت سے پیسے لے کر لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ افغان عبوری حکومت کو یاد دلاتا ہوں کہ آپ کی سرزمین بار بار ہمارے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔ دہشت گرد بھارت کی پراکسی ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ دہشت گردی اور تشدد کو کوئی اور نام دیا جاتا ہے، اس مائنڈ سیٹ سے نکل آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان لوگوں کو چن چن کر مار سکتے ہیں، دہشت گردوں کی اتنی استعداد نہیں، لیکن ریاست سب کچھ کرسکتی ہے۔ اب فیصلہ کرنا ہوگا، خاموش تماشائی کا کردار نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سوات میں آپریشن کے دوران لوگوں کو منتقل کیا گیا تھا۔ ہم نہیں چاہتے کہ لوگوں کو منتقل کیا جائے، سوات کے لوگوں نے ریاست کے لیے قربانی دی، اسی وجہ سے وہاں امن قائم ہوا۔ سرفراز بگٹی نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ سال 280 سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے، گرفتاریاں بھی ہوئیں۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ لائے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم سب نے مل کر لڑنی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خضدارمیں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کا اسکول بس پر حملہ 4بچوں سمیت 6 افراد شہید،38زخمی
  • افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی قبول نہیں( حافظ نعیم الرحمان)
  • بچوں کو نشانہ بنانا ظلم کی انتہا اور بزدلی: حافظ نعیم
  • دہشت گردی اور اسمگلنگ کا خاتمہ ضروری
  • دہشت گرد بھارت کی پراکسی ہیں، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی
  • خضدار حملہ؛ بزدل دشمن میں روایتی جنگ لڑنے کی صلاحیت نہیں، ارکان قومی اسمبلی
  • اب موقع حکومت مقبوضہ کشمیر کی طرف پیش قدمی کا اعلان کرے: حافظ نعیم
  • جماعت اسلامی کا بدامنی کیخلاف سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان
  • صدر ٹرمپ کا دورہ عرب ممالک، رہنما جماعت اسلامی محمد حسین محنتی کا اہم انٹرویو