سیاحوں کیلئے خوشخبری، بابوسر ٹاپ کو 6 ماہ بعد کھول دیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 May, 2025 سب نیوز

مانسہرہ (سب نیوز)سیاحوں کے لئے خوشخبری، سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ کو 6 ماہ بعد کھول دیا گیا ہے۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی احکام کے مطابق گلگت بلتستان اور ہنزہ جانے والے تمام مسافر اب براستہ ناران سفر کر سکیں گے، سرد موسم میں ہونے والی برف باری سے جمے گلیشیئرز کو ہیوی مشینری سے کاٹ کر راستہ بحال کیا گیا۔

بابوسرٹاپ کی بحالی سے گلگت جانے میں اب 4 سے 5 گھنٹے کی مسافت کم ہو گی ، سیاحوں نے این ایچ اے کے اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے۔بابوسرٹاپ وادی کاغان کے شمال میں 150 کلومیٹر طویل ایک پہاڑی درہ ہے جس سے چلاس کی شاہرہ قراقرم سے جا ملتی ہے۔یاد رہے کہ برفانی علاقہ ہونے کے باعث بابوسر کا راستہ 6 ماہ تک گلیشیئر سے بند ہو جاتا ہے۔ جس سے سیاحوں اور عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور فرانس کے درمیان تعاون میں نمایاں ترقی ہوئی ہے، چینی صدر  شہر اقتدار کا ایک اور منصوبہ 35روز کی ریکارڈ مدت میں مکمل ،وزیر اعظم کل افتتاح کرینگے عمران خان نے تیسری مرتبہ پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا چین سی پیک ٹو شروع کرنے کو تیار، افغانستان کو ساتھ ملاکر دہشتگردی ختم کریں گے، اسحاق ڈار جی ایچ کیو حملہ کیس؛ پولیس اہل کاروں اور مجسٹریٹ کے بیانات کے بعد سماعت ملتوی چین کی صوبہ بلوچستان میں ایک اسکول بس پر حملے کی شدید مذمت بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو آزادیٔ کشمیر پر 6 دریا پاکستان کے ہونگے، ترجمان پاک فوج TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

کوہ پیماؤں کو جنگل سے گزرتے ہوئے ایک ڈبہ نظر آیا، کھول کر دیکھا تو پراسرار خزانہ نکل آیا

پراگ (نیوز ڈیسک) شمال مشرقی چیک ریپبلک کے کرکونوشے پہاڑی علاقے میں دو کوہ پیماؤں نے جنگل کے راستے سے گزرتے ہوئے ایک پتھریلی دیوار سے نکلا ہوا ایلومینیم کا ڈبہ دیکھا جس کے اندر سے سونے کا ایک قیمتی اور پراسرار خزانہ برآمد ہوا۔ یہ خزانہ ہراڈیس کرالووے کے مشرقی بوہیمیا کے عجائب گھر کو فوری طور پر حوالے کر دیا گیا۔ خزانے میں 598 سونے کے سکے، 17 سگار کیسز، 10 سونے کے کنگن، ایک پاؤڈر کمپیکٹ اور ایک کنگھی شامل ہے۔

سی این این کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خزانہ زیادہ پرانا نہیں ہے، کیونکہ اس میں سے ایک سکہ 1921 کا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ دوسری جنگِ عظیم سے قبل کے پُرآشوب دور یا 1945 میں جرمن آبادی کے انخلا کے دوران چھپایا گیا ہو سکتا ہے۔ سکوں کا وزن 3.7 کلوگرام ہے جس کی دھات کی قیمت کا اندازہ آٹھ ملین چیک کرونا (تقریباً 3.6 لاکھ امریکی ڈالر) لگایا گیا ہے۔ عجائب گھر کے ماہرین نے بتایا کہ اس خزانے میں شامل آدھے سکے بلقان اور آدھے فرانس کے ہیں، جب کہ جرمن یا مقامی سکے موجود نہیں ہیں، یہی اس دریافت کو اور بھی پراسرار بنا دیتے ہیں۔

علاقے میں ایسی دریافتیں نایاب ہیں مگر ماہرین کو امید ہے کہ مقامی افواہوں اور تاریخی شواہد کی مدد سے اس خزانے کے اصل پس منظر کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ اس وقت خزانے کا مزید سائنسی تجزیہ جاری ہے اور خزانے کے تمام اشیاء کو محفوظ کر کے میوزیم کی نمائش کا حصہ بنایا جائے گا۔ چیک قانون کے مطابق اس طرح کی دریافتیں سرکاری ملکیت تصور کی جاتی ہیں اور دریافت کرنے والوں کو اس کی مالی قدر کے لحاظ سے انعام دیا جاتا ہے۔
مزیدپڑھیں:”پاک بھارت بارڈر پر پہلا رافیل گرنے تک کا انتظار کرو،، تین سال پہلے کی ہوئی پیش گوئی ہوبہ ہو پوری ہو گئی

متعلقہ مضامین

  • معاون خصوصی ہارون اختر خان سے عاطف اکرام شیخ کی قیادت میں وفد کی ملاقات
  • عیدالاضحیٰ کیلئے جانور خریدنے کے خواہشمندوں کیلئے خوشخبری
  • گلگت بلتستان اور وادی کاغان کا سفر کرنے والے سیاحوں کے لیے خوشخبری
  • عوام کیلئے خوشخبری: عید الاضحیٰ پر 5 روزہ چھٹیوں کا اعلان
  • سیاحوں کے لئے خوشخبری، بابوسر ٹاپ کو 6 ماہ بعد کھول دیا گیا
  • سیاحتی مقام بابو سر ٹاپ کو 6 ماہ بعد ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا
  • سیاحوں کے لیے خوشخبری: شاہراہِ کاغان بابوسر ٹاپ تک بحال
  • کوہ پیماؤں کو جنگل سے گزرتے ہوئے ایک ڈبہ نظر آیا، کھول کر دیکھا تو پراسرار خزانہ نکل آیا
  • آئی فون صارفین کیلئے خوشخبری!