سکردو 240 بیڈ ہسپتال کا کام 30 جون تک مکمل کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ ہسپتال کیلئے درکار بائیومیڈیکل آلات کی خریداری کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ اس اہم منصوبے کے ثمرات عوام تک پہنچ سکے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے ہیلتھ سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبے کی بہتری اور عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جس کیلئے اصلاحات کئے گئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے صوبے کے تمام اضلاع میں قائم 30 بیڈ ہسپتالوں کو مکمل فعال بنایا جائے گا جس کیلئے محکمہ صحت کی جانب سے تیار کئے جانے والے پی سی ون پر عملدرآمد کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں درستیاب وسائل میں جزوی طور پر فعال کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے سکردو میں زیر تعمیر 250 بیڈ ہسپتال کا کام 30 جون تک مکمل کرنے کے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ اس ہسپتال کیلئے درکار بائیومیڈیکل آلات کی خریداری کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ اس اہم منصوبے کے ثمرات عوام تک پہنچ سکے۔ وزیر اعلیٰ نے 300 بیڈ ہسپتال چلاس کیلئے درکار زمین کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے احکامات دیئے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ گلگت میڈیکل اور نرسنگ کالج انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے اس منصوبے کی ریویژن کی جلد منظوری کیلئے وفاقی حکومت کو سفارش کی جائے گی۔ گلگت بلتستان میں جاری میگا پی ایس ڈی پی منصوبوں کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے صوبائی حکومت ہر ممکن اقدامات کررہی ہے اس حوالے سے وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال کو بھی گلگت بلتستان دورے کی دعوت دی ہے جس پر انہوں نے گلگت آنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان بیڈ ہسپتال وزیر اعلی کہا کہ
پڑھیں:
یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر گلگت میں بڑے جلسے کا اعلان
عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان نے یکم نومبر کو یومِ امن و یکجہتی کے نام پر ایک جلسہ عام کا اعلان کیا ہے، یہ پروگرام یکم نومبر 2025ء بروز ہفتہ دن دو بجے اتحاد چوک گلگت کے مقام پر ہوگا اسلام ٹائمز۔ یکم نومبر گلگت بلتستان کے یوم آزادی کے موقع پر عوامی ایکشن کمیٹی نے گلگت میں اتحاد چوک پر بڑا جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی یوتھ ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جس طرح کے حالات سے گلگت بلتستان گزر رہا ہے، یوں کہے تو غلط نہ ہو گا کہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔ کرو یا مرو والی صورتحال بنتی جا رہی ہے۔ عوامی تحریک پر کریک ڈاؤن، حقوقِ کی بات کرنے والوں پر دہشتگردی کے دفعات لگا کر قید و بند، سخت ترین جسمانی و ذہنی تشدد، سوشل میڈیا پر حکومت کی استحصالی پالیسیوں پر تنقید کرنے پر سائبر کرائم کے نوٹسز، طلباء حقوق پر بات کرنے والے سٹوڈنٹ لیڈرز کی گرفتاری، وسائل و دولت کو بغیر مقامی لوگوں کی مرضی کے سامراجی کمپنیوں کو فروخت کرنا، لینڈ گریبنگ ایکٹ کے زریعے زمینوں پر قبضے، بیس بائیس گھنٹے کی طویل لوڑ شیڈنگ، ایسے میں عوامی تحریک کو ابھرتے دیکھ کر حکمران طبقہ عوام کو مسلکی بنیادوں میں تقسیم کرنے کی بے شمار سازشیں کر رہا ہے، مزاحمتی آوازوں کو کچلنے کی بے شمار کوششیں کی جا رہی ہیں۔
بیان کے مطابق ایسی صورتحال میں گلگت بلتستان کے مظلوم و محکوم عوام کی آواز عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان نے یکم نومبر کو یومِ امن و یکجہتی کے نام پر ایک جلسہ عام کا اعلان کیا ہے، یہ پروگرام یکم نومبر 2025ء بروز ہفتہ دن دو بجے اتحاد چوک گلگت کے مقام پر ہوگا اور اس جلسے کا بنیادی مقصد جیسا کہ "یوم امن و یکجہتی" ٹائٹل سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کو تقسیم کرنے کی سازش کو رد کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے عوام کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنا اور یکم نومبر کو ہونے والے تاریخی ایونٹس پر روشنی ڈالنا کہ کیا یکم نومبر کو گلگت بلتستان واقعی آزاد ہوا تھا؟ کیا یہ میجر براؤن اور برطانوی سامراج کی کوئی سازش تھی؟ کیا یہ کوئی عوامی بغاوت تھی یا فوجی؟ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان عوام گلگت بلتستان بالخصوص نوجوانان گلگت بلتستان سے اپیل کرتی ہے کہ یکم نومبر کو اتحاد چوک گلگت میں ہونے والے امن اور یکجہتی کے جلسے میں شرکت کر کے عوام کو تقسیم کرنے والی طاقتوں کو بتا دیں کہ ہم ایک ہیں، ہمارے مسائلِ ایک ہے اور ان مسائل کا حل امن اور یکجہتی کے زریعے ہی عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے ممکن ہے۔