اسلام آباد کا ایک اور منصوبہ 35 روز میں مکمل، وزیر اعظم کل افتتاح کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد کا ایک اور منصوبہ 35 روز میں مکمل، وزیر اعظم کل افتتاح کرینگے WhatsAppFacebookTwitter 0 22 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز )اسلام آباد کا ایک اور منصوبہ 35 روز کی ریکارڈ مدت میں مکمل کر لیا گیا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کل جناح اسکوائر مری روڈ انڈر پاس پروجیکٹ کا افتتاح کریں گے۔جناح اسکوائر مری روڈ انڈر پاس کی فنشنگ کا کام تیزی سے جاری ہے، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جناح اسکوائر مری روڈ انڈر پاس پروجیکٹ کا دورہ کیا اور رات تک فنشنگ ورک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔اس موقع پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کام کے اعلی معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، منصوبے سے اسلام آباد کے شہری سگنل فری سفر کر سکیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئی ایف ایم وفد کی اسحاق ڈار سے ملاقات، معاشی ایجنڈے کیلئے تعاون جاری رکھنے کا اعادہ آئی ایف ایم وفد کی اسحاق ڈار سے ملاقات، معاشی ایجنڈے کیلئے تعاون جاری رکھنے کا اعادہ میڈیا نے ہمارے ساتھ ملکر جنگ لڑی اور دنیا کو بتایا ہم صرف سچ بولتے ہیں، فیلڈ مارشل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی تو آئی ایم ایف شرائط پر ساتھ نہیں دیں گے، گنڈا پور کی دھمکی وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے راول ٹا ئو ن کمیونٹی سینٹر کے لئے فنڈز جاری کر دیئے مودی جی کھوکھلی تقریریں کرنا بند کریں، تین سوالوں کا جواب دیں، راہول گاندھی مزید حملوں کا خدشہ؛ نیتن یاہو کا دنیا بھر میں اسرائیلی سفارتخانوں کی سیکیورٹی بڑھانے کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام آباد
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت، وکیل پی ایف یو جے کے دلائل جاری
اسلام آباد (محمد ابراہیم عباسی) اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو کالعدم قرار دینے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس انعام امین منہاس نے کیس کی سماعت کی۔
درخواستیں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ)، اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن اور اینکرز کی جانب سے دائر کی گئیں۔ عدالت میں صدر PFUJ افضل بٹ، سیکرٹری RIUJ آصف بشیر چودھری اور دیگر نمائندگان پیش ہوئے۔ حکومت کی طرف سے تحریری جواب بھی جمع کرا دیا گیا، جبکہ درخواست میں صوبائی حکومتوں کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض دور کیا جا چکا ہے۔ عدالت نے درخواست گزار وکلاء کو دلائل جاری رکھنے کی ہدایت دی، جس پر پی ایف یو جے کے وکیل ڈاکٹر یاسر امان خان نے دلائل کا آغاز کیا۔
جسٹس انعام امین منہاس نے وکیل کو ہدایت دی کہ وہ پہلے کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم سے پہلے اور بعد کی صورتحال سے عدالت کو آگاہ کریں اور بیک گراؤنڈ بیان کریں تاکہ کیس کو بہتر سمجھا جا سکے۔
ڈاکٹر یاسر امان خان نے بتایا کہ 2016 میں پیکا ایکٹ متعارف کرایا گیا تھا، جبکہ 2025 کی ترمیم میں اس ایکٹ سے کچھ شقیں نکالی گئیں اور کچھ شامل کی گئیں، جن میں سوشل میڈیا کمپلینٹ کونسل کا قیام بھی شامل ہے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سوشل میڈیا کے لیے پہلے کوئی ریگولیٹری نظام موجود نہیں تھا، اسی لیے پیکا قانون نافذ کیا گیا۔ اب پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (PTA) کو بطور ریگولیٹر مقرر کیا گیا ہے جو کہ گزشتہ 31 سالوں سے کام کر رہی ہے۔ وکیل کے مطابق پیمرہ الیکٹرانک میڈیا کو ریگولیٹ کرتا ہے جبکہ پرنٹ میڈیا کا الگ ریگولیٹر موجود ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ اگر ایک اتھارٹی سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کر رہی ہے تو اس پر اعتراض کس بنیاد پر ہے؟ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کونسل آف اپیل صرف مشورہ دیتی ہے کہ کنٹینٹ کو ہٹایا جائے جبکہ اس کے لیے مکمل “ڈیو پراسس” ہونا ضروری ہے، یہ صرف ڈمی پوزیشنز نہیں ہو سکتیں۔
وکیل نے مزید کہا کہ سندھ ہائیکورٹ پہلے ہی پیمرا کو ہدایت دے چکی ہے کہ کونسل آف اپیل کے قیام کے لیے اخبارات میں اشتہار دیے جائیں، مگر نہ یہ ہدایت قانون میں شامل کی گئی ہے اور نہ ہی پیمرا رولز میں اس کا کوئی ذکر ہے۔ اس بارے میں سپریم کورٹ کے دو اہم فیصلے بھی موجود ہیں۔
عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر وکیل پی ایف یو جے کے دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
صدر زرداری کے پنجاب میں ڈیرے؛ اہم ملاقاتوں کی تیاریاں مکمل