تاجر برادری کیلیے خوشخبری، 30 نئی ہائی اسپیڈ فریٹ ویگنیں ریلوے سسٹم میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
لاہور:
پاکستان ریلوے نے تاجر برادری کی سہولت اور ملک میں فریٹ ٹرانسپورٹ نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے 30 نئی ہائی اسپیڈ، ہائی کیپیسٹی فریٹ ویگنوں کو اپنے نظام کا حصہ بنا دیا ہے۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ریلویز عامر علی بلوچ نے جمعہ کے روز لاہور کینٹ ریلوے اسٹیشن پر ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ویگنیں تاجر برادری کے مطالبے پر تیار کی گئی ہیں اور عالمی معیار کے مطابق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر ویگن 60 ٹن وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو فریٹ آپریشنز میں انقلابی پیش رفت ہے۔
اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر اسحاق بٹ سمیت پاکستان ریلوے کے دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
سی ای او ریلویز نے مزید کہا کہ ریلوے کا ہدف مجموعی طور پر 850 فریٹ ویگنوں کی شمولیت ہے، جن میں سے 250 ویگنیں پہلے ہی نظام کا حصہ بن چکی ہیں جبکہ بقیہ ویگنیں رواں سال 31 دسمبر تک شامل کر لی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ نئی ویگنیں مکمل طور پر پاکستان میں تیار کی گئی ہیں، جو مقامی صنعت کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلوے فریٹ سروس کے کرایے سڑک کے مقابلے میں کم رکھے گئے ہیں تاکہ تاجروں کو کم لاگت پر مؤثر نقل و حمل کی سہولت میسر آ سکے۔
عامر علی بلوچ نے عندیہ دیا کہ جیسے جیسے ریلوے کے ٹریکس کی استعداد میں اضافہ ہوگا، مزید جدید فریٹ ٹرینیں متعارف کروائی جائیں گی تاکہ ملک میں کارگو ٹرانسپورٹ کا نظام مزید مستحکم اور مؤثر ہو سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عالمی برادری کو بھارت کے جوہری اثاثوں کے بارے میں زیادہ فکرمند ہونا چاہیے، دفترخارجہ
اسلام آباد:دفترخارجہ نے امریکا کی قومی سلامتی کے سابق مشیر اور بھارتی وزیردفاع کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت کے جوہری اثاثوں کے بارے میں زیادہ فکرمند ہونا چاہیے کیونکہ ان کا کنٹرول ایسے افراد کے ہاتھوں میں ہے جو پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف واضح تعصب رکھتے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیان اور بھارتی میڈیا کو امریکا کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کے تبصرے پر پاکستان کے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے جوہری تحفظاتی نظام اور کمانڈ اینڈ کنٹرول ڈھانچے کی مضبوطی پر مکمل اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث تعجب ہے کہ امریکا کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کا تبصرہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیان کے جواب میں سامنے آیا ہے جو ایک ہندو انتہا پسند تنظیم سے وابستہ رہنما ہیں اور پاکستان کے خلاف جارحانہ دھمکیاں دینے کے لیے بدنام ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ دراصل بین الاقوامی برادری کو بھارت کے جوہری اثاثوں کے بارے میں زیادہ فکرمند ہونا چاہیے، ان کا کنٹرول ایسے افراد کے ہاتھوں میں ہے جو پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف واضح تعصب رکھتے ہیں اور خود کو خطے کا چوہدری سمجھنے کی خطرناک غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔
شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت کے سیاسی منظرنامے، میڈیا اور سماج کے بعض حلقوں میں بڑھتی ہوئی انتہاپسندی خطے میں جوہری تحفظ کے لیے حقیقی خطرات پیدا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان خدشات کو اس وقت مزید تقویت ملتی ہے جب بھارت میں جوہری بلیک مارکیٹ کا وجود برقرار ہے، جس کا ثبوت حساس جوہری مواد کی چوری اور غیر قانونی ترسیل کے مسلسل واقعات ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے اور اپنے حفاظتی اقدامات کو عالمی معیار کے مطابق یقینی بناتا ہے، جبکہ بھارت کے غیر ذمہ دار عناصر عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔