بیجنگ :چین کے شی زانگ خود اختیار  علاقے کے قیام کی 60 ویں سالگرہ کی یادگار تقریبات کا  لوگو  باضابطہ طور پر جاری کر دیا گیا۔ لوگو  عدد “60” کی شکل کا ہے جو چین کے قومی پرچم یعنی پانچ ستارے والے سرخ پرچم اور گلسنگ پھول کی پتیوں  پر مشتمل ہے۔ قومی پرچم  شی زانگ کی مادر وطن کی جانب دیکھ بھال  کی علامت ہے، جس کی بدولت شی زانگ میں  گزشتہ 60 سالوں میں شاندار  گلسنگ پھول کھلے رہتے ہیں۔ شی زانگ بلٹ ٹرین، جدید نئے دیہی علاقے، ونڈ پاور جنریشن، برف پوش پہاڑ اور تبتی انٹلوپ گزشتہ 60 سالوں میں شی زانگ میں سوشلسٹ جدیدکاری کی نتیجہ خیز کامیابیوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

برطانیہ میں ’’فلسطین ایکشن گروپ‘‘ پر پابندی ہٹانے کی درخواست مسترد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی عدالت نے ’’فلسطین ایکشن گروپ‘‘ پر پابندی اٹھانے کی درخواست مسترد کردی، جس کے بعد گروپ کی رکنیت اختیار کرنے پر قید کی سزائیں ہوں گی، اس پابندی کا مطلب ہے کہ اب ’’فلسطین ایکشن‘‘ کی رکنیت اختیار کرنا، اس کی حمایت کرنا یا اس کے حق میں اظہار رائے کرنا جرم شمار ہوگا، جس پر 14 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی ہائیکورٹ میں فلسطین ایکشن گروپ پر عاید پابندی کو ختم کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔ ہائیکورٹ کے جج جسٹس چیمبرلین نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ اگر یہ پابندی عارضی طور پر نہ روکی گئی اور بعد میں گروپ کی اپیل منظور ہو بھی گئی تو اس سے ہونے والا نقصان عوامی مفاد میں حکم نافذ رکھنے کی اہمیت کے مقابلے میں کم ہے۔ جس پر گروپ نے فیصلے کے خلاف فوری طور پر کورٹ آف اپیل سے رجوع کیا، لیکن جمعہ کی رات اپیل بھی مسترد کر دی گئی۔ لیڈی چیف جسٹس بیرونس کار، لارڈ جسٹس لیوس اور لارڈ جسٹس ایڈس نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کسی گروپ کو ممنوع قرار دینے کا اختیار عدالت کے پاس نہیں بلکہ سیکرٹری آف اسٹیٹ کے پاس ہے، جو پارلیمان کے سامنے جوابدہ ہیں۔ خیال رہے کہ برطانیہ کی ہوم سیکرٹری یوویٹ کوپر نے 23 جون کو فلسطین ایکشن پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2 جنگی طیاروں کو نقصان پہنچانے کی کارروائی شرمناک تھی اور یہ گروپ مسلسل مجرمانہ
سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔ عدالت میں گروپ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ گروپ پر پابندی غیر مدبرانہ اور آمرانہ طرز کا اختیار ہے۔ ان کا عدالت میں کہنا تھا کہ یہ برطانیہ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ ایک پرامن سول نافرمانی پر مبنی احتجاجی گروپ، جو تشدد کی وکالت نہیں کرتا، کو دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے۔ اس پابندی کے بعد ’’فلسطین ایکشن‘‘ اب ان 81 تنظیموں میں شامل ہوگئی ہے جنہیں برطانیہ نے Terrorism Act 2000 کے تحت ممنوع قرار دیا ہے۔ ان میں حماس، القاعدہ اور نیشنل ایکشن جیسے گروہ بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں حماس کی مزاحمتی کارروائی، 5 اسرائیلی فوجی مارے گئے، قابض فوج کو بھاری نقصان
  • ملک بھر میں مون سون سپیل، لاہور سمیت کئی شہروں میں موسلادھار بارش
  • مائیکروسافٹ کا پاکستان چھوڑنا ارباب اختیار کے لیے انتباہ ہے
  • قطری شہزادی نے”قاتل پہاڑ” کی چوٹی پر قومی پرچم لہرادیا
  • مسلم لیگ ن کو خیبر پختونخوا سے قومی اسمبلی کی مزید دو مخصوص نشستیں ملیں گی، الیکشن کمیشن نے ترجیحی فہرست کیلئے نامزدگیاں مانگ لیں
  • سپر سٹار معمر رانا کی بیٹی کی 26ویں سالگرہ کی دلکش تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل
  • تھرپارکر ، 12 سیاح سیلابی ریلے میں پھنس گئے ، 11 کو بچا لیا گیا ، ایک جاں بحق
  • حوالدار لالک جان شہید نشان حیدر کا 26 واں یوم شہادت، مزار پر پھول رکھنے کی تقریب
  • بدھ بکشوؤں کے روحانی پیشوا دلائی لاما کی 90ویں سالگرہ، چین کا جانشین کی نامزدگی خود کرنے کا اعلان
  • برطانیہ میں ’’فلسطین ایکشن گروپ‘‘ پر پابندی ہٹانے کی درخواست مسترد