عمانی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ امید ہے آنے والے دنوں میں مسائل حل کر کے پائیدار معاہدہ ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات عمان کی ثالثی میں ہو رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ روم میں ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا پانچواں دور ختم ہو گیا۔ عمانی وزارتِ خارجہ نے بتایا ہے کہ مذاکرات روم میں حتمی پیش رفت کے بغیر ختم ہوئے۔ عمانی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ امید ہے آنے والے دنوں میں مسائل حل کر کے پائیدار معاہدہ ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات عمان کی ثالثی میں ہو رہے ہیں۔

ایران کی نمائندگی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی جبکہ امریکا کی نمائندگی مشرقِ وسطیٰ میں خصوصی مندوب اسٹیو وٹکوف کر رہے ہیں۔ دوسری جانب رہبر انقلاب اسلامی آیت اللّٰہ سید علی خامنہ ای ایران امریکا جوہری مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ امکان ہے کہ امریکا سے مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے خطرناک مثال قائم کی: چینی وزیر خارجہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پیرس :چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کو بین الاقوامی قوانین اور خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر اس طرزِ عمل کو روکا نہ گیا تو دنیا کو کسی ممکنہ جوہری سانحے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وانگ ای نے امریکا کے حالیہ اقدام کو ’’خطرناک مثال‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک خودمختار ملک کی جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی امن و سلامتی کے لیے شدید خطرہ بن سکتا ہے۔

وانگ ای نے کہا کہ ایران کے جوہری مسئلے کا پائیدار اور حقیقی حل تبھی ممکن ہے جب مشرقِ وسطیٰ کے بنیادی مسئلے، یعنی فلسطین کے مسئلے کو حل کیا جائے، مشرقِ وسطیٰ میں امن کی کلید دو ریاستی حل ہے، اور عالمی برادری کو اس حوالے سے مؤثر اور عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ “طاقت سے امن حاصل نہیں کیا جا سکتا، طاقت کا نظریہ دنیا کو مزید بحرانوں کی جانب لے جائے گا، طاقت کے استعمال کی روش نے ماضی میں دنیا کو صرف جنگ، تباہی اور بداعتمادی دی ہے، اور یہی طرز عمل اگر جاری رہا تو جوہری تصادم کا خطرہ بڑھتا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتوں  امریکا نے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تھا، جس پر ایران نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے “جارحیت” قرار دیا اور اقوام متحدہ میں باضابطہ شکایت بھی درج کرائی ہے۔

چینی وزیر خارجہ کی طرف سے سامنے آنے والے اس سخت ردعمل کو عالمی سطح پر ایران کے حق میں ایک مضبوط سفارتی حمایت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جب کہ خود چین نے بارہا ایران کے جوہری پروگرام کو پُرامن قرار دیا ہے اور پابندیوں کے بجائے مذاکرات پر زور دیا ہے۔

خیال رہے کہ مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال، ایران امریکا کشیدگی اور فلسطین اسرائیل تنازع کی مثلث میں عالمی طاقتوں کا ردعمل اب مستقبل کے سفارتی اور سیکیورٹی ماحول پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ سے افغان وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل کی ملاقات
  • پاکستان اور افغانستان کا سہ فریقی ریلوے منصوبے کے فریم ورک معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایڈیشنل سیکریٹری سطح پر مذاکرات: سیکورٹی،تجارت سمیت دیگر امورپر گفتگو
  • پاک بھارت تعلقات میں مشاورت سے اختلافات کو دور کرنے کے حامی ہیں ، چینی وزارت خارجہ
  • برکس میکانزم ترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے، چینی وزارت خارجہ
  • ایران پر حملے، امریکا اور اسرائیل کا احتساب ہونا چاہئے: ایرانی وزیر خارجہ
  • برکس نے ایران پر حملوں کی مذمت کردی، امریکا اور اسرائیل کا نام لیے بغیر سخت بیان
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی خاطر مذاکرات بغیر کسی پیش رفت ختم
  • اسرائیل نے ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کو سبوتاژ کیا، عباس عراقچی
  • امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے خطرناک مثال قائم کی: چینی وزیر خارجہ