دنیا کا سب سے خوبصورت ترین کرکٹ گراؤنڈ
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
دنیا کا سب سے خوبصورت کرکٹ گراؤنڈ بھارتی ریاست کیرالا میں پایا جاتا ہے۔
کیرالہ کے علاقے ورندراپلی میں ہیریسن ملیالم پلانٹیشن میں دنیا کا سب سے خوبصورت کرکٹ گراؤنڈ موجود ہے جو ہریالی سے گھرا ہوا ہے۔
کیرالہ میں دور دراز مقام پر بنا یہ کرکٹ گراؤنڈ اپنے منفرد مقام کی وجہ سے آن لائن بہت زیادہ توجہ حاصل کر رہا ہے جو ایک سرسبز درختوں کے باغات کے بیچ میں واقع ہے۔
ہوا سے دیکھا جائے تو یہ دلکش سائٹ جنوبی امریکا کے ایمازون کے جنگلات کی طرح نظر آتی ہے لیکن یہ دراصل کیرالہ کے پوشیدہ جواہرات میں سے ایک ہے۔
یہ گراؤنڈ دراصل ہیریسن ملیالم کمپنی نے دہائیوں پہلے بنایا تھا، ایک ایسی جگہ کے طور پر جہاں اس کے پودے لگانے والے کارکن آرام کر سکتے تھے۔
یہ کرکٹ گراؤنڈ، ایک تنگ، درختوں سے جڑی سڑک کے ذریعے قابل رسائی ہے جو زیادہ تر نقشوں پر نظر نہیں آتا۔ پودے لگانے والے ملازمین اور مقامی لوگوں دونوں کے لیے یہ ایک تفریحی مقام کی بھی حیثیت رکھتا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرکٹ گراؤنڈ
پڑھیں:
پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
اپنے ایک ٹویٹ میں صیہونی سیاستدان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس وقت اپنی بقاء كی جنگ میں مصروف ہے اور وہ یورپ میں اپنے دوستوں کی مدد سے ان کوششوں کا مقابلہ کرے گا جو اسرائیل کو نقصان پہنچانے کیلئے کی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ جنگ کے باعث یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات کم کرنے اور اسرائیلی وزیروں پر پابندیاں لگانے کی تجویز دی۔ جس پر ردعمل دیتے ہوئے صیہونی سیاستدان "گیڈئون سعر" نے دھمکی دی کہ اگر اس قسم کی پابندیاں لگائی گئیں تو اسرائیل بھی جواب دے گا۔ گیڈئون سعر نے ان خیالات کا اظہار سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یورپی کمیشن کی جانب سے اسرائیل کے خلاف تجویز کردہ اقدامات سیاسی و اخلاقی طور پر غلط ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان پابندیوں سے خود یورپ کو نقصان پہنچے گا۔ غزہ میں اسرائیل کے جرائم پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کو مدنظر ركھتے ہوئے گیڈئون سعر نے کہا کہ اسرائیل اس وقت اپنی بقاء كی جنگ میں مصروف ہے اور وہ یورپ میں اپنے دوستوں کی مدد سے ان کوششوں کا مقابلہ کرے گا جو اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے لئے کی جا رہی ہیں۔
گیڈئون سعر نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل کے خلاف اقدامات کئے گئے تو ان کا جواب دیا جائے گا، لیکن امید ہے کہ ایسا کرنے کی نوبت نہیں آئے گی۔ یاد رہے کہ یورپی کمیشن نے اسرائیلی مصنوعات سے متعلق آزاد تجارتی معاہدوں کو معطل کرنے کی تجویز دی، تاہم فی الحال یورپی یونین کے تمام رکن ممالک اس تجویز کی حمایت نہیں کر رہے۔ واضح رہے کہ یورپی یونین اسرائیل کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ "کایا کالاس" نے صیہونی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر"، وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" اور انتہاء پسند یہودی آبادکاروں پر پابندیاں لگانے کی تجویز بھی دی ہے۔ قابل غور بات یہ ہے كہ اسرائیل دنیا بھر میں اپنی انتہاء پسندی و اشتعال انگیزی کی وجہ سے مشہور ہے۔ گزشتہ پچھتر سالوں میں جس طرح اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کو تختہ مشق بنایا ہوا ہے اس کی تاریخ بشریت میں مثال نہیں ملتی۔ ایسے میں صیہونی سیاستدانوں کی جانب سے اخلاق کی باتیں ذرا نہیں بھاتیں۔