سلفی لینے کا شوق جان لیوا ثابت ہوا، 2 لڑکیاں دریا میں ڈوب گئی،تلاش جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
مظفرآباد (اسٹاف رپورٹر)سلفی بنانے کا شوق ایک اور قیمتی جان لے گیا۔ آمنہ دختر اسلم بٹ، عمر 24 سال، اور اس کی سہیلی ساکن اپر مانک پئیاں مہاجر کیمپ، مظفرآباد، اتوار کے روز دریا کے کنارے تصاویر بناتے ہوئے دریا میں بہہ گئیں۔
ذرائع کے مطابق آمنہ اپنی ایک سہیلی کے ہمراہ مانک پئیاں کے مقام پر دریا کنارے تفریح کی غرض سے گئی تھیں جہاں وہ موبائل فون سے تصاویر اور سلفیاں بنا رہی تھیں۔
اسی دوران اچانک ان کا پاؤں پھسل گیا اور وہ توازن برقرار نہ رکھ پائیں۔ دوسری سہیلی کو بچاتے ہوئے ساتھ ہی لمحوں میں وہ دریا کے تیز بہاؤ کی نذر ہو گئیں۔
مقامی افراد اور ریسکیو ٹیمیں اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ گئیں اور تلاش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، تاہم آخری اطلاعات تک لاش کی برآمدگی عمل میں نہ آ سکی تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق جائے وقوعہ پر حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں، جب کہ حالیہ دنوں میں دریا کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔
متاثرہ خاندان غم سے نڈھال ہے اور شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دریا کنارے تفریحی مقامات پر حفاظتی باڑ لگائی جائے اور عوام میں آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ اس طرح کے افسوسناک واقعات سے بچا جا سکے۔
وفاقی حکومت کا 28 مئی” یوم تکبیر ” کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جامعہ اردو کا سینیٹ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی
— فائل فوٹووفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس دوسری مرتبہ بھی کورم نہ پورا ہونے کی وجہ سے ملتوی ہوگیا۔
اب یہ اجلاس 29 ستمبر کو کیا جائے گا بدھ کو ہونے والے اجلاس میں صرف 6 اراکین نے شرکت کی جن میں ڈپٹی چیئر مین جمیل احمد خان، ڈاکٹر سروش لودھی، ڈاکٹر کمال، وائس چانسلر ضابطہ خان شنواری، سعیداللّٰہ والا اور شکیل الرحمان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ وفاق وزیر تعلیم و پیشہ ور تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اردو یونیورسٹی کے چانسلر/ صدر مملکت کو خط لکھا تھا کہ اردو یونیورسٹی کی سینٹ کا اجلاس ملتوی کیا جائے۔
خط میں کہا گیا تھا وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کی بے ضابطگیوں پر قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے تک وفاقی اردو یونیورسٹی کا سینٹ اجلاس موخر رکھا جائے۔
ادھر اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ اردو کے جنرل سیکریٹری جمال اکرم نے سینٹ کا اجلاس نہ ہونے پر ان تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا جن کے نہ آنے کی وجہ سے کورم پورا نہ ہوسکا۔
انہوں نے کہا کہ اراکین نے سینیٹ اجلاس میں شرکت نہ کرکے اساتذہ دوستی، اصول پسندی اور حق و سچ کی حمایت کا ثبوت دیا ہے۔