شاہ محمود قریشی کو جیل ٹرائل کیلئے پی آئی سی سے واپس جیل منتقل کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
لاہور:پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیولوجی (پی آئی سی) سے واپس جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وکیل رانا مدثر نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی کا اب تک علاج مکمل نہیں ہوا، اس کے باوجود ان کے موکل کو ہسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
وکیل کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو جیل ٹرائل کے لیے منتقل کیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی کو دوبارہ اسپتال منتقل کیا جائے گا یا نہیں اس بارے میں کچھ بتایا گیا۔
یاد رہے کہ 17 مئی 2025 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کو دل کی تکلیف کے باعث جیل سے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیولوجی (پی آئی سی) لاہور منتقل کیا گیا تھا۔
رہنما پی ٹی آئی کو نماز فجر کے بعد ریسکیو 1122 کے ذریعے پی آئی سی منتقل کیا گیا تھا، طبیعت بگڑنے پر ابتدائی طور پر جیل کے ڈاکٹر نے شاہ محمود قریشی کا معائنہ کیا اور ہسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔
جیل حکام نے ڈاکٹر کی سفارش پر شاہ محمود قریشی کو نماز فجر کے بعد پی آئی سی منتقل کیا، حالت نہ سنبھلنے پر ہسپتال لے جایا گیا تھا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی کو پی ا ئی سی منتقل کیا
پڑھیں:
29 لاکھ پاکستانیوں کا بیرون ملک منتقل ہونا ترقی کی دعویدار حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے، کاشف سعید شیخ
اپنے ایک بیان میں جماعت اسلامی سندھ کے امیر نے کہا کہ نااہل قیادت کی وجہ سے ایٹمی طاقت کے حامل ملک کے عوام پینے کے صاف پانی صحت تعلیم جیسی بنیادی سہولیات سے محروم اور مٹھی بھر کچے و پکے کے ڈاکوﺅں کے ہاتھوں یرغمال ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے تین برسوں میں 29 لاکھ پاکستانیوں کا بیرون ملک منتقل ہو جانے کو ملک میں امن اور معاشی ترقی کی دعویدار حکومت کیلئے لمحہ فکریہ اور خراب طرز حکمرانی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں کاشف سعید شیخ نے کہا کہ پیٹرول، گیس، کوئلہ اور زراعت سمیت قدرتی دولت سے مالا مال اور ایٹمی طاقت کے حامل ملک کے عوام پینے کے صاف پانی، صحت، تعلیم جیسی بنیادی سہولیات سے محروم اور مٹھی بھر کچے و پکے کے ڈاکوﺅں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے مطابق موجودہ حکومت کے پہلے 16 ماہ میں قرضوں میں 13 ہزار 78 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 44 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، ہر پاکستانی 3 لاکھ 2 ہزار روپے کا مقروض ہے، آئی ایم ایف کے فرمائشی پروگرام پر عمل کرتے ہوئے بجلی، گیس و پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ٹیکسوں کی بھرمار کرکے عوام کی زندگی تنگ کر دی گئی ہے۔
کاشف سعید شیخ نے کہا کہ چینی، آٹا، دالیں، گوشت سمیت روزمرہ اشیائے خورنوش عام آدمی کے دسترس سے دور ہوتے جا رہے ہیں، غریب آدمی کا اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنا بھی مشکل ہو چکا ہے، دوسری جانب حکمرانوں و بیروکریسی کی مفت خوری اور شاہانہ طرز زندگی ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت عام آدمی کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے کرپشن فری اقدامات کے ساتھ سودی نظام معیشت، وی آئی پی کلچر و ڈاکو راج کا خاتمہ عدل و انصاف کے نظام کا قیام اور کفایت شعاری و سادگی کی پالیسی اپنائے، تاکہ عام آدمی کوئی سکھ کا سانس لے سکے۔