پاکستانی بیانہ عالمی سطح پر مقبول، بھارتی فریب بے نقاب ہو گیا، بیرسٹر دانیال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2025ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے پاکستان کے سفارتی وفود پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتی وفود کشمیر اور دہشت گردی سمیت پاکستان کے تحفظات کو عالمی سطح پر موثر انداز میں پیش کریں گے۔اپنے ایک انٹرویو میں دانیال چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے بیانیے کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے جس کا وہ حقدار ہے جب کہ بھارت کا فراڈ اور دھوکہ بے نقاب ہو گیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی برادری پاکستان کے موقف کی سچائی کو تیزی سے تسلیم کر رہی ہے جبکہ بھارت کی جانب سے حقیقت کو مسخ کرنے کی کوششیں بے نقاب ہو رہی ہیں۔دانیال چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے مندوبین ہر قانونی اور بین الاقوامی فورم کے ساتھ فعال طور پر رابطہ کریں گے تاکہ دہشت گردی کے لیے بھارت کی حمایت کو بے نقاب کرنے والے ناقابل تردید ثبوت پیش کیے جا سکیں۔(جاری ہے)
انہوں نے خاص طور پر من گھڑت پہلگام واقعہ کا ذکر کیا جس میں بھارت نے پاکستان پر جھوٹا الزام عائد کیا جو بھارت کے مکروہ ہتھکنڈوں کی مثال ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان مضبوط سفارتی کوششوں کے ذریعے بھارت کے دوغلے پن اور جارحیت کو اجاگر کرتا رہے گا۔ پاکستان بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر حقائق اور سچائی کو ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ بھارت کو اس کے اقدامات کا جوابدہ ٹھہراتا ہے۔دانیال چوہدری نے خضدار اور جعفر ایکسپریس حملوں جیسے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے دہشت گردی کی بھارتی پشت پناہی کی شدید مذمت کی۔ ان حملوں میں معصوم شہریوں اور بچوں کو بے دردی سے نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی اس طرح کی گھناؤنی کارروائیوں کی حمایت انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے لیے انصاف کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہندوستان کے اقدامات کی عالمی مذمت پر زور دیا۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے، جس نے بے پناہ انسانی اور اقتصادی نقصانات برداشت کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نمایاں قربانیاں دی ہیں، بے شمار جانیں ضائع ہوئیں اور انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا۔ دانیال چوہدری نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششیں اور قربانیاں نمایاں رہی ہیں اور عالمی برادری کے لیے ضروری ہے کہ وہ خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کو تسلیم کرے اور اس کی حمایت کرے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دانیال چوہدری نے کہا کہ پاکستان پاکستان کے انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا۔
وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن مہم شروع کی ہے، بھارت نے اعجاز ملاح نامی مچھیرے کو گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ انڈین انٹیلیجنس ایجنسیوں نے اعجاز ملاح کو ٹاسک دے کر پاکستان بھیجا گیا، جب اعجاز ملاح نے آرمی رینجزز اور نیوی کے یونیفارم خریدنے تھے تو پاکستان نے سرویلنس کی، بھارت پاکستان کی معرکہ حق کی فتح کو ہضم نہیں کرسکتا۔
اعجاز ملاح کو گرفتار کیا تو انہوں نے ان تمام باتوں کا اعتراف کرلیا، وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے اعجاز ملاح کا اعترافی بیان چلا دیا جس میں اس نے بتایا کہ ہم مچھلی مارنے گئے تو بھارت نے ہمیں پکڑ لیا، انہوں نے کہا کہ آرمی نیوی اور رینجرز کی وردیاں لینی ہیں،
زونگ سم، پاکستانی سیگریٹ اور کرنسی لانے کا کہا، اس کے بعد بھارتی خفیہ ایجنسی نے مجھے رہا کردیا۔
اعجاز ملاح نے کہا کہ میں نے خفیہ ایجنسی کے افسر کی کچھ تصاویر بھیجیں، میں جب دوبارہ سمندر میں گیا تو پاکستان ایجنسی نے مجھے پکڑ لیا۔
پریس کانفرنس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ یہ بھارت کا پروپیگنڈا آپریشن ہے جو ایکسپوز ہوا ہے، پاکستان میڈیا نے جنگ میں انفارمیشن کی جنگ جیتی، اعجاز ملاح کو ستمبر کے مہینے میں بھارتی کوسٹ گارڈ نے گرفتار کیا، اعجاز ملاح کو پیسوں کا لالچ دیا گیا۔
اعجاز ملاح کو پچانوے ہزار روپے دینے کے ثبوت موجود ہیں، پہلگام میں بھی انہوں نے چائنیز سیٹلائٹ کا ذکر کیا، اب یہاں پر زونگ کی سمز مانگی جارہی تھی، ویڈیو کے ساتھ کچھ آڈیوز بھی ہیں جو میڈیا کے ساتھ شیئر کر دی جائیں گی، بھارت کو کہنا چاہتے ہیں ہمارے ادارے چوکنا ہیں۔