ایکسائز ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی کی تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری، 8 کروڑ سرکاری خزانے میں جمع
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
مورگاہ(سیدرسول ملک سے )راولپنڈی مورگاہ اٹک آئل ریفائنری نے11 سال سے پراپرٹی ٹیکس کی عدم ادائیگی پر گزشتہ روز ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے 8 کروڑ کی ریکارڈ ساز ریکوری سرکاری خزانہ میں جمع کر وا دی،ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن عمران اسلم نے ،ای ٹی او ملک طاہر محمود، اور انسپکٹر ممتاز علی کو نقد انعامات سے نوازہ گیا پنجاب کی تاریخ میں سب سے بڑی تفصیلاً ریکوری ہے تفصیلات کے مطابق آٹک آئل ریفائنری 2014 سے 2025 تک تقریباً 11سال کے عرصے میں پراپرٹی ٹیکس دینے سے انکاری تھی اس سے بچنے لئے انتظامیہ نے 2014 سے عدالت میں کیس دائر کیا ہواتھا 11 سال تک عدالتوں کے سہارے زندہ رہنے والے انتظامیہ نے بالآخر کار عدالت سے بھی ریلیف لینے میں ناکام ہوگئی 5 مئی2025 کو عدالت سے کوئی ریلیف نہ مل سکا گزشتہ روز ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے سامنے بھی ریلیف کی اپیل کی لیکن خاطر خواہ ریلیف نہ مل سکا گزشتہ روز ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ ای ٹی او ملک طاہر محمود اور انسپکٹر ممتاز کی بھرپور کاوشوں کی بدولت آٹک آئل ریفائنری نے11 سال کی ناکامی کے بعد 8 کروڑ کی رقم سرکار کے خزانہ میں جمع کروانے کر وا دی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ میں خوشی کا سماں ہے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر عمران اسلم نے بھاری ریکوری پر ای ٹی او ملک طاہر محمد اور انسپکٹر ممتاز علی کو نقد انعام سے نوازہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ایک ہی دن میں 8 کروڑ کی ریکارڈ ساز ریکوری پنجاب میں ہوئی ہے ذرائع نے اس بات کا بھی دعوہ کیا ہے اس سے پہلے کبھی بھی اتنی بھاری ریکارڈ ساز ریکوری کی کوئی مثال موجود نہیں ہے
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
تنخواہ دار اور کم آمدنی والے طبقات کو بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ
اشرف خان: عوام کی سنی گئی،نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار اور کم آمدنی والے طبقات کو ریلیف کی اُمیدیں بڑھنے لگی ، حکومت قابلِ ٹیکس سالانہ آمدنی کی حد کو 6 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے کرنے پر غور کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اگر یہ تجویز منظور کر لی گئی تو یکم جولائی 2025 سے سالانہ 10 لاکھ روپے آمدن تک ٹیکس کی کٹوتی نہیں کی جائے گی یعنی تنخواہ دار طبقہ اس حد تک مکمل ٹیکس استثنیٰ حاصل کرے گا۔
برطانیہ: بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی کاخطرہ پیداہوگیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ سے زائد آمدنی پر ہی ٹیکس لاگو ہوگا اور اس سے لاکھوں ملازمین کو ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف اور عالمی بینک نے بھی اپنی حالیہ رپورٹس میں اعتراف کیا ہے کہ تنخواہ دار طبقہ پہلے ہی ٹیکس کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔