اسلام آباد اور بالائی کے پی سمیت مختلف علاقوں میں بارش کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
فائل فوٹو
اسلام آباد، بالائی خیبرپختونخوا، کشمیر، خطہ پوٹھوہار، پنجاب اور بلوچستان کے بعض علاقوں میں آج بھی آندھی اور بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے چند مقامات پر موسلادھار بارش یا ژالہ باری ہوسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں سب سے زیا دہ درجہ حرارت جیکب آباد میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
سبی49، دادو، موہنجودڑو، روہڑی، لاڑکانہ، نوابشاہ 47، سکھر 46،حیدرآباد 45، ملتان 44، لاہور، فیصل آباد 41، کوئٹہ، پشاور 38 اور کراچی میں 37 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
اسی طرح گلگت میں 36، اسلام آباد 35 اور مظفر آباد میں 33 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے شمالی علاقے ہندوکش میں رات گئے آنے والے 6.3 شدت کے طاقتور زلزلے نے پورے خطے کو ہلا کر رکھ دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں نے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان، ایران اور وسطی ایشیائی ممالک میں بھی خوف و ہراس پھیلا دیا۔ جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز افغانستان کے شمالی قصبے خُلم سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا۔
رات کے وقت آنے والے اس زلزلے کی وجہ سے کئی علاقوں سے شہری خوف کے مارے گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں پر نکل آئے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق زلزلے کی شدت مزار شریف اور اس کے مضافاتی علاقوں میں زیادہ محسوس کی گئی، جہاں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی مالی نقصان کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے افغانستان کے ساتھ ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے۔ پاکستان میں بھی قدرتی آفت محسوس کی گئی، خاص طور پر خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور شمالی علاقوں میں عمارتیں لرز اٹھیں۔ اُدھر بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں بھی زمین لرزنے کی اطلاعات ملی ہیں۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ ہندوکش ریجن زمین کی ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کے باعث دنیا کے خطرناک ترین زلزلہ خیز خطوں میں سے ایک ہے، جہاں حالیہ برسوں میں زلزلوں کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زیر زمین اگر ایسی سرگرمیاں اسی رفتار سے بڑھتی رہیں تو مستقبل میں مزید بڑے اور تباہ کن زلزلوں کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔