نسیم شاہ کی بیٹرز سے پٹائی؛ فٹنس پر سوال اُٹھنے لگا
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں بیٹرز کے ہاتھوں مسلسل پٹائی اور ناقص بالنگ نے نسیم شاہ کی فٹنس پر سوالیہ نشان اُٹھادیا۔
نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے سوال اٹھایا کہ نسیم شاہ کو لاہور کے خلاف میچ میں آخر کے اوور میں مار پڑی، اسکے باوجود انہوں نے ایک بھی یارکر بال نہیں کروائی کیونکہ اس میں زور لگتا ہے اور وہ مکمل فٹ نہیں ہیں۔
کامران اکمل نے کہا کہ نسیم شاہ کو بنگلادیش کیخلاف سیریز میں آرام دینا چاہیے، مجھے نہیں سمجھ آرہا ہے متحدہ عرب امارات سے ہار کر آنے والی ٹیم کیخلاف اپنے نوجوان کھلاڑیوں کو کیوں موقع نہیں دیا جارہا۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل10؛ فائنل کیلئے اضافی دن رکھنے کا فیصلہ
سابق کرکٹر نے کہا کہ وہ پہلے 2020 اور 2021 میں اس لیے یارکرز کرواتے تھے کہ وہ مکمل فٹ تھے، اب وہ چانس نہیں لے سکتا، سلو بالز کریں گے تو پھر ایسی ہی مار پڑے گی۔
مزید پڑھیں: وسیم اکرم بھی لاہور قلندرز کی ناقص فیلڈنگ پر بھڑک اُٹھے
اس موقع پر باسط علی نے کہا کہ اگر موجودہ فارم پر قومی ٹیم میں لڑکوں کی سلیکشن کی گئی ہے تو پھر نسیم شاہ کیسے ٹیم میں آگیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نسیم شاہ
پڑھیں:
اسرائیل نے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا‘ایرانی صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے انہیں قتل کرنے کوشش کی گئی تاہم وہ محفوظ رہے۔سابق امریکی ٹی وی شو میزبان اور سیاسی تجزیہ کار ٹکر کارلسن نے انٹرویو کے دوران ایرانی صدر سے سوال کیا کہ کیا انہیں لگتا ہے اسرائیلی حکومت نے انہیں قتل کرنے کوشش کی؟ اس سوال کے جواب میں ایرانی صدر نے کہا کہ جی ہاں اسرائیل نے اس حوالے سے کوشش کی لیکن ناکام رہا اور میرا ایمان ہے کہ زندگی اور موت کا فیصلہ صرف خدا کے ہاتھ میں ہے‘ میں اپنے ملک اور قوم کے لیے اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہوں اور ہماری حکومت کا ہر فرد ملک کے دفاع کے لیے اپنی جان قربان کرنے کے لیے تیار ہے۔ ٹکر کارلسن نے سوال کیا کہ انہیں اس بات کا کیسے علم ہوا کہ اسرائیل انہیں نشانہ بنانے والا ہے؟ اس سوال کے جواب میں مسعود پزشکیان نے کہا کہ جنگ کے دوران وہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے اور اسرائیل کو اپنے جاسوسوں کے ذریعے اس مقام کا علم ہوگیا اور انہوں نے وہاں بمباری کی کوشش کی تاہم اسرائیل اس میں ناکام رہا۔ایرانی صدر سے یہ سوال بھی کیا گیا کہ کیا ایران نے کبھی ڈونلڈ ٹرمپ پرحملے کے کسی منصوبے کی حمایت کی ہے؟ جس کے جواب میں ایرانی صدر نے کہا کہ ایران نے ٹرمپ پر کسی حملے کی حمایت نہیں کی اور یہ سب اسرائیل کا پھیلایا ہوا پروپیگنڈا ہے۔