خضدار خودکش حملے میں زخمی ہونے والی مزید 2 طالبات شہیدہو گئیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
خضدار (ڈیلی پاکستان آن لائن )خضدار میں اسکول بس پر ہونے خود کش حملے میں زخمی ہونے والی مزید 2 طالبات شہید ہو گئیں۔
نجی ٹی وی جیونیوز نے سیکیورٹی ذرائع سے کہاہے کہ خضدار حملے میں زخمی ہونے والی 2 طالبات شیما ابراہیم اور مسکان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئیں۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق خضدار حملے میں شہید ہونے والے طلبا و طالبات کی تعداد 8 ہو گئی، شہید ہونے والوں میں 7 طالبات اور ایک طالبعلم شامل ہے۔
یاد رہے کہ 21 مئی کو خصدار میں اسکول بس پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں 5 طالبعلم شہید اور 51 بچے زخمی ہوئے تھے تاہم بعد ازاں مزید ایک بچہ دم توڑ گیا تھا۔
گزشتہ روز آندھی اور طوفان سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے آ گئیں
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: حملے میں
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت میں 57 ہزار سے زائد فلسطینی شہید، الاکھ 36ہزار سے زائد زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کش جنگ میں فلسطینی شہدا کی تعداد57 ہزار 575 ہو گئی ہے جب کہ1 لاکھ 36 ہزار879 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 52 لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں جبکہ 262 افراد زخمی ہوئے،متعدد افراد اب بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں لیکن ریسکیو ٹیمیں ان تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش میں اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے 8 فلسطینی شہید اور 74 سے زائد زخمی ہوئے۔
خیال رہےکہ 27 مئی کے بعد سے اب تک 766 فلسطینی شہید اور 5,044 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جنہیں صرف امداد حاصل کرنے کی کوشش میں نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی فوج نے 18 مارچ کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو توڑتے ہوئے دوبارہ حملے شروع کیے، جس کے بعد سے 7,013 فلسطینی شہید اور 24,838 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی حملے نہ صرف عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ اسپتالوں، اسکولوں، پناہ گزین کیمپوں، اور امدادی قافلوں پر بھی بمباری کی جا رہی ہے، جس سے غزہ کی تباہی مکمل ہوتی جا رہی ہے، علاقے میں شدید خوراک، پانی، اور ادویات کی قلت نے انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
گزشتہ نومبر میں عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے تحت گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
اس کے علاوہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) میں اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی کے الزامات کے تحت مقدمہ جاری ہے، جسے جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کیا گیا تھا اور متعدد ممالک نے اس کی حمایت کی ہے۔
عالمی برادری پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکے اور غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی، اور دیرپا امن کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔