مزید بارشوں اور تیز ہواؤں کی پیشگوئی، گزشتہ روز کی برسات میں مرنے والوں کی تعداد 15 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے اتوار کے روز اسلام آباد اور ملحقہ علاقوں میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
خیبرپختونخوا، پنجاب اور شمالی بلوچستان کے کئی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش اور تیز ہوائیں چلنے کی پیش گوئی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی کو سمندری طوفان کا خطرہ؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا
تازہ ترین ایڈوائزری کے مطابق خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع بشمول دیر، سوات، مالاکنڈ، شانگلہ، کوہستان، بٹگرام، مانسہرہ، ایبٹ آباد اور ہری پور میں تیز ہواؤں اور بارش کا امکان ہے۔
صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، کوہاٹ، کرک، لکی مروت، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی بارش کے ساتھ تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اس دوران کچھ علاقوں، خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں، شدید بارش اور ژالہ باری ہوسکتی ہے، جس سے روزمرہ کی زندگی اور سفر میں خلل پڑ سکتا ہے۔
پنجاب کے شمالی اور وسطی اضلاع میں بھی ایسے ہی موسم کی توقع ہے۔ مری، گلیات، راولپنڈی، اٹک، چکوال اور خوشاب میں بارش اور تیز ہواؤں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
دیگر متاثرہ علاقوں میں سرگودھا، میانوالی، جہلم، حافظ آباد اور گوجرانوالہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
منڈی بہاؤالدین، گجرات، سیالکوٹ اور نارووال میں بھی بارش کا امکان ہے جب کہ لاہور، قصور، اوکاڑہ اور شیخوپورہ میں بارش اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
جنوبی اضلاع بھکر، ملتان، ڈیرہ غازی خان اور لیہ میں بھی ایسے ہی حالات دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔
اس دوران سندھ کے بیشتر علاقوں میں موسم شدید گرم اور خشک رہے گا۔
ساحلی علاقوں کو دوپہر کے دوران تیز اور گرد آلود ہواؤں کا سامنا کرنے کی توقع ہے، جو ممکنہ طور پر مرئیت اور ہوا کے معیار کو متاثر کرے گی۔
پی ایم ڈی نے بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔
تاہم ژوب، موسیٰ خیل، بارکھان، خضدار، آواران، لورالائی اور لسبیلہ سمیت شمالی اور وسطی بلوچستان کے علاقوں میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے عوام بالخصوص کسانوں اور مسافروں کو محتاط رہنے اور موسم کے انتباہات سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ حساس اضلاع کے حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات کا امکان ہے علاقوں میں تیز ہواؤں بارش اور میں بھی اور تیز
پڑھیں:
پاکستان: مون سون بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد اب 72
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 جولائی 2025ء) پاکستان میں شدید مون سون بارشوں اور اچانک آنے والے سیلاب نے ملک کے مختلف حصوں میں تباہی مچا دی ہے، جہاں گزشتہ 10 روز کے دوران کم از کم 72 افراد ہلاک اور 130 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور صوبائی حکام کی جانب سے آج سات جولائی بروز پیر جاری کیے گئے۔
یہ ہلاکتیں ملک کے چاروں صوبوں خیبر پختونخوا،پنجاب، سندھ اور بلوچستان سے رپورٹ ہوئی ہیں۔ این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ مزید بارشوں کا خطرہ موجود ہے اور مقامی حکام کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ساتھ ہی عوام، خصوصاً سیاحوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں کا سفر نہ کریں، کیوں کہ شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ، پلوں کی تباہی اور مزید سیلاب کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
(جاری ہے)
سوات واقعہ اور عوامی ردِعملجون کے آخر میں سوات میں پیش آنے والے ایک واقعے نے اس آفت کو قومی توجہ کا مرکز بنا دیا، جس میں ایک ہی خاندان کے 17 افراد سیلابی پانی میں بہہ گئے تھے۔ ان میں سے صرف چار کو زندہ بچایا جا سکا، جب کہ باقی 13 کی لاشیں بعد ازاں نکالی گئیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں متاثرہ خاندان کے افراد کو دریا کی تند و تیز لہروں کے درمیان ایک خشک مقام پر کھڑے ہو کر مدد کے لیے پکارتے دیکھا گیا، مگر فوری مدد نہ پہنچنے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید دیکھنے میں آئی، اور امدادی اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھے۔
موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی خطراتپاکستان میں شدید موسمی حالات اور قدرتی آفات میں اضافہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے باعث مون سون سیزن پہلے سے زیادہ غیر متوقع اور شدید ہو گیا ہے۔
2022ء کی تباہ کن بارشوں اورسیلاب کو پاکستان کی تاریخ کی بدترین قدرتی آفتوں میں شمار کیا جاتا ہے، جب ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوب گیا تھا اور 1,700 سے زائد افراد ہلاک جبکہ لاکھوں افراد بے گھر بھی ہوئے تھے۔
اس کے بعد سے عالمی اداروں اور حکومت نے ماحولیاتی تحفظ اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لیے کئی اقدامات کا وعدہ کیا لیکن حالیہ بارشوں نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ حکومتی اپیلاین ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے آئندہ چند دنوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے اور مقامی حکومتوں سے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے تاکہانسانی جانوں اور املاک کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، تاہم سڑکوں کی بندش، بجلی کی معطلی اور کمیونیکیشن نیٹ ورکس کی خرابیوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔
شکور رحیم اے پی کے ساتھ
ادارت: افسر اعوان