صوبے بھر کی تمام مساجد، امام بارگاہوں، عیدگاہوں اور نمازِ عید کے کھلے مقامات کی فہرست مرتب کی جائے اور انہیں حساسیت کے درجوں میں تقسیم کرکے وہاں متعلقہ پولیس اور پولیس کمانڈوز کی تعیناتی یقینی بنائی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے پولیس کو جاری ہدایات میں کہا ہے کہ چرمِ قربانی کے حوالے سے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد اور سیکیورٹی کے تمام اقدامات کو غیر جانبدار بنانے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے، رینج، زونز اور اضلاع کی سطح پر عیدالاضحیٰ 2025ء کا کنٹی جینسی پلان ترجیحی بنیادوں پر مرتب کرکے برائے ملاحظہ ارسال کیا جائے، تاکہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ تمام رجسٹرڈ فلاحی و سماجی اداروں، تنظیموں، دینی مدارس اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو حکومتِ سندھ کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی مکمل پابندی کروائی جائے، چرمِ قربانی جمع کرنے اور منتقلی کے حوالے سے جاری تحریری اجازت ناموں اور دیگر ضروری دستاویزات کی چھان بین کو بھی کنٹی جینسی پلان کا حصہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ سیکیورٹی پلان کے تحت سینٹرل پولیس آفس میں قائم مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے وقتاً فوقتاً جاری ہونے والے احکامات پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، تاکہ مؤثر مانیٹرنگ کے ذریعے مشکوک سرگرمیوں کا بروقت پتہ چلایا جا سکے اور ممکنہ گھناؤنے عزائم کا سدباب ممکن بنایا جا سکے، یوں امن و امان کی فضا برقرار رہے اور پولیس کا کنٹرول قائم رہے۔

مزید کہا گیا کہ شہر میں قائم زونل، ضلعی کنٹرول رومز اور تھانوں کے وائرلیس کنٹرول رومز کے درمیان روابط کو مزید مربوط اور مؤثر بنایا جائے۔ صوبے بھر کی تمام مساجد، امام بارگاہوں، عیدگاہوں اور نمازِ عید کے کھلے مقامات کی فہرست مرتب کی جائے اور انہیں حساسیت کے درجوں میں تقسیم کرکے وہاں متعلقہ پولیس اور پولیس کمانڈوز کی تعیناتی یقینی بنائی جائے۔ وزیر داخلہ سندھ نے یہ بھی ہدایت کی کہ تھانوں کی سطح پر سادہ لباس اہلکاروں پر مشتمل سرویلنس ٹیمیں تشکیل دی جائیں، جنہیں شاپنگ سینٹرز، پرہجوم عوامی مقامات، مویشی منڈیوں، مختص کردہ پارکنگ لاٹس اور نمازِ عید کے مقامات کے اندرونی و بیرونی حصوں میں تعینات کیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ای چالان: کراچی میں کن مقامات پر کیمرے  نگرانی کررہے ہیں؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی : شہرِ قائد میں ٹریفک نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے پولیس نے ای چالان سسٹم نافذ کیا ہے، اس سلسلے میں نگرانی پر مامور کیمروں کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں۔

یہ جدید خودکار نظام نہ صرف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو خودکار طور پر ریکارڈ کرتا ہے بلکہ مرکزی کنٹرول سینٹر سے تمام مناظر براہِ راست مانیٹر بھی کیے جا رہے ہیں۔

ٹریفک پولیس کے مطابق شہر بھر میں اس وقت ایک ہزار 76 کیمرے فعال ہیں جو مختلف شاہراہوں، سگنلز اور اہم مقامات پر نگرانی کر رہے ہیں۔ شاہراہِ فیصل پر بلوچ پل، ریجنٹ پلازہ، نرسری، ڈرگ روڈ، اسٹار گیٹ اور کارساز برج جیسے مصروف مقامات پر کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ لال قلعہ، ایئرپورٹ، میٹروپول  اور ایمپریس مارکیٹ سے لے کر آرٹس کونسل، ریگل چوک اور فوارہ چوک تک ٹریفک کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اسی طرح مرکزی کاروباری علاقے بھی اس نظام میں شامل ہیں ۔

علاوہ ازیں سندھ اسمبلی، سیکریٹریٹ، گورنر ہاؤس، سپریم کورٹ رجسٹری، نیشنل بینک، حبیب پلازہ، اردو بازار، آئی آئی چندریگر روڈ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور سٹی کورٹ کے اطراف کیمروں کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے۔

اسی طرح یونیورسٹی روڈ، نیپا چورنگی، گلشن چورنگی، ایکسپو سینٹر، نیشنل اسٹیڈیم، راشد منہاس روڈ، مشرق سینٹر، اور ملینیم مال کے اطراف بھی جدید مانیٹرنگ سسٹم کام کر رہا ہے۔ نشتر پارک، اسٹیڈیم فلائی اوور، تین تلوار، دو تلوار، ٹی وی اسٹیشن چوک، بوٹ بیسن، زمزمہ، خیابان اتحاد، خیابان شہباز اور اوشین ٹاور کے قریب بھی کیمرے فعال ہیں۔

ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقے بھی اس سسٹم میں شامل کیے گئے ہیں ، جہاں پارک ٹاور، ڈولمن مال، بن قاسم پارک، سی ویو، عبداللہ شاہ غازی مزار اور غیر ملکی قونصل خانوں کے اطراف جدید کیمرے نصب ہیں۔

اُدھر لیاری ایکسپریس وے کے تمام داخلی و خارجی پوائنٹس، غریب آباد، حسن اسکوائر، گولیمار، ماڑی پور اور کورنگی روڈ پر بھی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔

مزید برآں ناظم آباد، لیاقت آباد، انچولی، عائشہ منزل، واٹر پمپ، لسبیلہ، گلبرگ، پی آئی بی کالونی، نیو ٹاؤن اور حب چوکی جیسے علاقوں میں بھی ای چالان سسٹم کے کیمرے مکمل طور پر فعال ہیں۔

ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق یہ نظام نہ صرف قوانین کی خلاف ورزیوں بلکہ حادثات، رش اور ہنگامی صورتحال کی مانیٹرنگ میں بھی مدد دے گا۔ کراچی ٹریفک کنٹرول سینٹر سے تمام فیڈز براہِ راست دیکھی جا رہی ہیں تاکہ قانون شکن ڈرائیوروں کے خلاف فوری کارروائی ممکن ہو۔

ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ای چالان سسٹم کا مقصد شہریوں کو جرمانہ کرنا نہیں بلکہ انہیں قوانین کی پابندی کا عادی بنانا ہے، تاکہ شہر میں نظم و ضبط اور ٹریفک کی روانی بہتر بنائی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • تمام ایم ڈی کیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم
  • آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں، کامران ٹیسوری
  • ماحولیاتی و آفات سے متعلق صحافت، دو روزہ قومی تربیتی ورکشاپ نے صحافیوں کو موسمیاتی شعور پر مبنی رپورٹنگ کیلئے بااختیار بنایا
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری 
  • غیرقانونی افغان باشندوں کے انخلاء سے متعلق اہم اجلاس
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • ایف آئی اے نے شبر زیدی کیخلاف مقدمہ واپس لینے کیلئے خط لکھ دیا
  • ای چالان: کراچی میں کن مقامات پر کیمرے  نگرانی کررہے ہیں؟