وزیر داخلہ سندھ کی چرم قربانی کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
کراچی:
وزیرداخلہ سندھ، ضیاء الحسن لنجار نے پولیس کو جاری ہدایات میں کہا ہے کہ چرمِ قربانی کے حوالے سے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد اور سیکیورٹی کے تمام اقدامات کو غیر جانبدار بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔
رینج، زونز اور اضلاع کی سطح پر عیدالاضحیٰ 2025 کا کنٹی جینسی پلان ترجیحی بنیادوں پر مرتب کرکے برائے ملاحظہ ارسال کیا جائے تاکہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ تمام رجسٹرڈ فلاحی و سماجی اداروں، تنظیموں، دینی مدارس اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو حکومتِ سندھ کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی مکمل پابندی کروائی جائے۔ چرمِ قربانی جمع کرنے اور منتقلی کے حوالے سے جاری تحریری اجازت ناموں اور دیگر ضروری دستاویزات کی چھان بین کو بھی کنٹی جینسی پلان کا حصہ بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ سیکیورٹی پلان کے تحت سینٹرل پولیس آفس میں قائم مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے وقتاً فوقتاً جاری ہونے والے احکامات پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ مؤثر مانیٹرنگ کے ذریعے مشکوک سرگرمیوں کا بروقت پتہ چلایا جا سکے اور ممکنہ گھناؤنے عزائم کا سدباب ممکن بنایا جا سکے، یوں امن و امان کی فضا برقرار رہے اور پولیس کا کنٹرول قائم رہے۔
مزید کہا گیا کہ شہر میں قائم زونل، ضلعی کنٹرول رومز اور تھانوں کے وائرلیس کنٹرول رومز کے درمیان روابط کو مزید مربوط اور مؤثر بنایا جائے۔ صوبے بھر کی تمام مساجد، امام بارگاہوں، عیدگاہوں اور نمازِ عید کے کھلے مقامات کی فہرست مرتب کی جائے اور انہیں حساسیت کے درجوں میں تقسیم کرکے وہاں متعلقہ پولیس اور پولیس کمانڈوز کی تعیناتی یقینی بنائی جائے۔
وزیر داخلہ سندھ نے یہ بھی ہدایت کی کہ تھانوں کی سطح پر سادہ لباس اہلکاروں پر مشتمل سرویلنس ٹیمیں تشکیل دی جائیں، جنہیں شاپنگ سینٹرز، پرہجوم عوامی مقامات، مویشی منڈیوں، مختص کردہ پارکنگ لاٹس اور نمازِ عید کے مقامات کے اندرونی و بیرونی حصوں میں تعینات کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں، کامران ٹیسوری
اپنے پیغام میں گورنر سندھ نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچانا ناگزیر ہے تاکہ آزادیِ صحافت کو محفوظ بنایا جا سکے، سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس ایکٹ کے تحت قائم کمیشن کو مزید فعال کردار ادا کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ’’صحافیوں کے خلاف جرائم سے استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو خوف و دباؤ سے آزاد ماحول فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ گورنر سندھ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے میں صحافیوں کے تحفظ اور انصاف کی فراہمی کو ہر ممکن یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچانا ناگزیر ہے تاکہ آزادیِ صحافت کو محفوظ بنایا جا سکے۔
کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس ایکٹ کے تحت قائم کمیشن کو مزید فعال کردار ادا کرنا چاہیئے، جبکہ صحافیوں پر تشدد یا ہراسانی کے واقعات کی شفاف تحقیقات اور فوری انصاف یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے میڈیا اداروں، سول سوسائٹی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر مؤثر اقدامات کریں۔ گورنر سندھ نے اس موقع پر کہا کہ آئیے عزم کریں کہ پاکستان میں آزاد اور ذمہ دار صحافت کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔