سکندر رضا ٹاس سے چند لمحے پہلے برمنگھم سے لاہور کیسے پہنچے؟، فلمی کہانی بیان کردی
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
لاہور:
لاہور قلندرز کے آل راؤنڈر سکندر رضا نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کے فائنل میں شاندار فتح کے بعد فوری واپسی کی حیران کن داستان بیان کردی۔
سکندر رضا نے حال ہی میں انگلینڈ کے خلاف ناٹنگھم میں زمبابوے کی نمائندگی کرتے ہوئے واحد ٹیسٹ میچ کھیلا جو پاکستانی وقت کے مطابق ہفتے کی رات ختم ہوا۔
تاہم وہ حیران کن طور پر لاہور قلندرز کے اسکواڈ میں وقت پر شامل ہوگئے اور ٹاس سے چند لمحے پہلے قذافی اسٹیڈیم میں ٹیم کو جوائن کرلیا۔
سکندر رضا کی بروقت آمد ٹیم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی کیونکہ انہوں نے 22 رنز کی فتح گر اننگز کھیلی اور آخری اوور کی پانچویں گیند پر فہیم اشرف کی لو فل ٹاس پر چوکا لگا کر میچ جتوا دیا۔
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سکندر رضا نے کہا کہ میں نے ہفتہ کو تقریباً 25 اوورز بیٹنگ کی۔ برمنگھم میں رات کا کھانا، دبئی میں ناشتہ کیا، اتوار کو ابو ظہبی میں دوپہر کا کھانا کھایا اور آخر کار لاہور پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں جانتا تھا میری ٹیم کو میری کتنی ضرورت ہے۔ جیت کر اچھا لگا۔ میں ذہنی اور جسمانی طور پر مکمل طور پر تھک چکا تھا، لیکن خود سے کہا کہ جو بھی گیند آئے، میں بہترین شاٹ کھیلوں گا۔"
سکندر رضا نے کہا کہ یہ ہمارا تیسرا ناک آؤٹ میچ تھا، ہم مکمل تیاری کے ساتھ آئے تھے۔ آصف علی کو کنکشن کی وجہ سے باہر ہونا پڑا اور نعیم بھی مکمل فٹ نہیں تھے، تو مجھے اندازہ تھا کہ کچھ خاص کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے سابق رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نے "ریلیز عمران خان" تحریک چلانے پر مشاورت کی اور اسٹیبلشمنٹ سمیت مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت سے رابطے کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ ملاقات میں فواد چوہدری، علی زیدی، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبطین خان سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق رہنماوں نے ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے پر اتفاق کیا جبکہ سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی، جبکہ موجودہ سیاسی صورتحال اور مستقبل کی حکمتِ عملی پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔