کے پی حکومت نے ’’روشن مستقبل کارڈ اور سہارا کارڈ‘‘ کا اجرا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر یتیم بچوں میں روشن مستقبل کارڈز جبکہ بیواؤں میں سہارا کارڈز تقسیم کیے، روشن مستقبل کارڈ کے ذریعے 5 سے 16 سال تک کی عمر کے یتیم بچوں کو ماہانہ 5000 روپے دئیے جائیں گے۔ ابتدائی طور پر روشن مستقبل کارڈ سے نو ہزار یتیم بچے مستفید ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ یتیموں اور بیواؤں کی کفالت کے لیے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے اعلان کردہ دو پروگرامز ’’روشن مستقبل کارڈ اور سہارا کارڈ‘‘ کا باضابطہ اجرا کر دیا گیا۔ اس سلسلے میں پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ صوبائی وزیر برائے سوشل ویلفیئر سید قاسم علی شاہ کے علاوہ اراکین صوبائی اسمبلی، سرکاری حکام اور دیگر بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر یتیم بچوں میں روشن مستقبل کارڈز جبکہ بیواؤں میں سہارا کارڈز تقسیم کیے، روشن مستقبل کارڈ کے ذریعے 5 سے 16 سال تک کی عمر کے یتیم بچوں کو ماہانہ 5000 روپے دئیے جائیں گے۔ ابتدائی طور پر روشن مستقبل کارڈ سے نو ہزار یتیم بچے مستفید ہونگے۔
اسی طرح "سہارا کارڈ" کے تحت 45 سال اور اس سے زائد عمر کی بیوہ خواتین کو بھی ماہانہ 5000 روپے دئیے جائیں گے۔ فی الوقت 15 ہزار بیوہ خواتین سہارا کارڈ سے مستفید ہونگی۔ ان کارڈز کے ذریعے یتیم بچوں اور بیواؤں کو ہر ماہ کی پانچ تاریخ تک باقاعدگی سے مالی امداد ملے گی۔ ان کارڈز کے ذریعے مستحقین کو ماہانہ پانچ ہزار روپے کی ادائیگی رواں مہینے سے شروع ہوگی۔ عید الاضحٰی کی آمد کے پیش نظر مئی اور جون کی امدادی رقم یعنی دس، دس ہزار روپے اکٹھے دیئے جائیں گے۔ روشن مستقبل کارڈ اور سہارا کارڈ کی فراہمی کے لئے مستحقین کا انتخاب ایک صاف اور شفاف طریقے سے کیا گیاہے۔ مزید مستحقین کو بھی معاونت فراہم کرنے کیلئے ان پروگراموں کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: روشن مستقبل کارڈ سہارا کارڈ یتیم بچوں کے ذریعے جائیں گے
پڑھیں:
وزیرا عظم شہباز شریف یوم آزادی کے موقع پر الیکٹرک بائیکس اسکیم کا افتتاح کریں گے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2025ء) وزیرا عظم شہباز شریف یوم آزادی کے موقع پر الیکٹرک بائیکس اسکیم کا افتتاح کریں گے۔ ای بائیکس پر سبسڈی کیلئے حکومت نے موجودہ بجٹ میں 9 ارب روپے مختص کر رکھے ہیں۔الیکٹرک موٹرسائیکل کیلئے آن لائن رجسٹریشن ہوگی، مقررہ حد سے زیادہ درخواستوں کی صورت میں قرعہ اندازی کی جائے گی۔حکومت الیکٹرک بائیکس پر 65 ہزار روپے سبسڈی دے گی جبکہ باقی رقم بینک بلاسود فراہم کریں گے۔(جاری ہے)
الیکٹرک وہیکلزپالیسی دستاویز کے مطابق 2030تک ملک میں ای بائیکس کی تعداد کم از کم 20 لاکھ تک پہنچائی جائے گی ۔ 53 ہزار950 ای رکشے،99 ہزار 155 کاریں ، 2238 بسیں اور 2996 ٹرک بھی دستیاب ہوں گے۔ اگلے پانچ سال میں مجموعی طور پر 22 لاکھ 13 ہزار 115 ای وہیکلز کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔پہلے مرحلے میں ملک بھر میں 40 فاسٹ چارجنگ اسٹیشنز قائم ہوں گے۔ اسلام آباد کو الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے ماڈل سٹی بنانے کا منصوبہ ہے۔ وفاقی دارالحکومت کے تمام پیٹرول پمپوں پر چارجنگ پوائنٹس دستیاب ہوں گے۔