کراچی: جمشید کوارٹر میں نجی اسکول میں خاتون ٹیچر پر تشدد
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
’جیو نیوز‘ گریب
کراچی میں جمشید کوارٹر کے علاقے میں نجی اسکول میں طالبہ کو معمولی سزا دینے پر خاتون ٹیچر کو تشدد کا نشانہ بنادیا گیا۔
نجی اسکول میں خاتون ٹیچر پر تشدد کے خلاف طالبہ، اس کی والدہ، والد اور ماموں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ٹیچر کے مطابق طالبہ کا ماموں پستول دکھا کر خود کو ایس ایچ او کلاکوٹ ظاہر کر کے اسکول میں داخل ہوا۔
خاتون ٹیچر کا کہنا تھا کہ طالبہ کے ماموں نے دیگر خواتین اساتذہ سے بھی گالم گلوچ کی اور ان پر تشدد کیا۔
خاتون ٹیچر پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
ایس ایس پی ایسٹ ڈاکٹر فرخ رضا نے ٹیچر پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
پولیس نے کہا کہ طالبہ کے والدین کے ساتھ ٹیچر پر تشدد کرنے والا پولیس اہلکار ہے، اہلکار کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ٹیچر پر تشدد خاتون ٹیچر اسکول میں
پڑھیں:
کراچی میں مجبور خواتین سے پیسوں کے لالچ پر فحاشی کروانے والا گروہ پکڑا گیا، سرغنہ خاتون بھی گرفتار
کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہ لطیف پولیس نے کارروائی کرکےخواتین کو دھوکا اور لالچ کے ذریعے فحاشی پر مجبور کرنے والا گروہ کو گرفتار کرلیا
۔ترجمان ملیر پولیس کے مطابق شاہ لطیف پولیس نے خفیہ کارروائی کرکے فحاشی میں ملوث گروہ کے 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، جبکے 1 خاتون کو حفاظتی تحویل میں لے لیا۔
ترجمان ملیر پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمہ عروج اس گروہ کی سرغنہ ہے جو مختلف علاقوں میں فحاشی کے دھندے میں ملوث رہی ہے، ملوث گروہ اکثر غریب اور مجبور خواتین کو اپنے جال میں پھنسا کر فحاشی پر مجبور کرتا تھا۔
پولیس کے مطابق آٹھ سال قبل نواب شاہ کی رہائشی ایک ذہنی طور پر کمزور خاتون لاپتہ ہوگئی تھی، جسے بعد کام میں ملوث گروہ نے اُسے فحاشی کیلیے استعمال کیا تھا۔
گرفتار ملزمہ عروج نے دورانِ تفتیش مزید بتایا کہ خواتین کو مالی مدد اور روزگار کا جھانسہ دے کر فحاشی کے کام میں ملوث کیا جاتا تھا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت عروج، عبدالستار، عرفان، کنیز اور مسکان کے نام سے ہوئی ہے۔گرفتار ملزمان کے خلاف ضابطے کے تحت قانونی کارروائی جاری ہے اور مزید تفتیش کی جارہی ہے۔