سندھ حکومت کی 2700 سے زائد طلبہ کیلئے اسکالرشپ کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
سندھ حکومت نے 2700 سے زائد طلبہ کے لیے اسکالرشپ کی منظوری دے دی۔
ترجمان سندھ حکومت سمعتا افضال سید نے بتایا کہ سندھ کے طلبہ ملک بھر کی 90 سے زائد جامعات میں تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے موجودہ 4 ہزار 877 طلبہ کی اسکالرشپ کی تجدید کی اور اس سال سندھ ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ سے مستفید طلبہ کی تعداد 7 ہزار 600 ہوگئی۔
سمعتا افضال سید نے بتایا کہ سندھ ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ غریب اور ہونہار طلبہ کی اعلیٰ تعلیم میں مدد کےلیے قائم کیا گیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ سندھ ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ سے اب تک تقریباً 40 ہزار طلبا مستفید ہوچکے ہیں۔
ترجمان سندھ حکومت نے یہ بھی بتایا کہ سندھ حکومت صوبے کے طلبا کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی میں بھی اسکالرشپ دے رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے بتایا کہ سندھ سندھ حکومت طلبہ کی
پڑھیں:
سوڈان،خونریز جنگ، والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، اجتماعی قبریں و لاشیں
خرطوم(ویب ڈیسک) سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔