پاکستان نے بھارت کے 4 رافیل طیاروں سمیت 6 جہاز گرائے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف— فوٹو بشکریہ پی آئی ڈی
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کی، پاکستان نے بھارت کے 4 رافیل طیاروں سمیت 6 جہاز گرائے۔
آذر بائیجان کے یومِ آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کو بھارت کے ایک اور حملے کے بعد پاکستان نے دشمن کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا، میں نے آرمی چیف عاصم منیر سے کہا کہ بھارت کو ایسا سبق سکھایا جائے جو ہمیشہ یاد رہے، صبح ساڑھے 4 بجے ہم نے بھارت کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانا شروع کیا، ساڑھے 9 بجے مجھے آرمی چیف نے فون کر کے کہا کہ بھارت جنگ بندی چاہتا ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج نے دشمن کو عبرت ناک شکست دی۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کا جھوٹا الزام پاکستان پر لگایا، پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا، بھارت نے رات کے اندھیرے میں پاکستان کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا، پاکستان پر حملہ کیا جس میں معصوم بچے اور خواتین شہید ہوئیں، پاکستان نے دن کی روشنی میں بھارت کی صرف فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، پاکستان کی مؤثر جوابی کارروائی کے بعد بھارت نے جنگ بندی کی درخواست کی، پاکستان امن پسند ملک ہے اس لیے ہم نے جنگ بندی کی درخواست قبول کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بحری فوج کی تیاری دیکھ کر دشمن کی اس طرف حملہ کرنے کی ہمت نہیں ہوئی
شہباز شریف نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی میں ترکیہ اور آذربائیجان کی حمایت پر شکر گزار ہیں، مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے ترکیہ اور آذربائیجان کی حمایت پر شکر گزار ہیں، مسئلہ کشمیر کا اقوامِ متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں، مقبوضہ کشمیر کی وادی کو بھارت نے کشمیریوں کے خون سے نہلا دیا ہے، کشمیر کے مجاہدین آزادی اپنے حق کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں، وہ وقت دور نہیں جب کشمیری آزاد ہو کر غلامی کا طوق اتار پھینکیں گے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ جب آرمینیا نے آذربائیجان پر حملہ کیا تو پاکستان اور ترکیہ اس کے ساتھ کھڑے رہے، آج آذربائیجان کا یومِ آزادی ہے اور آج ہی کے دن پاکستان ایٹمی طاقت بنا، آج ہم آذربائیجان کا یومِ آزادی اور پاکستان کا یومِ تکبیر ایک ساتھ منا رہے ہیں، یومِ آزادی پر آذربائیجان کے عوام کو پاکستان کی طرف سے مبارک باد پیش کرتا ہوں، کیسا حسین اتفاق ہے کہ 28 مئی کو ہی پاکستان دنیا کی پہلی مسلم ایٹمی طاقت بنا۔
الہام علیوف نے کہا کہ ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان کا تعاون مزید مستحکم ہوگا، یوم آزادی کی تقریب میں ترکیہ اور پاکستان کی شرکت ہمارے لیے باعث فخر ہے،
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقوں کی آزادی پر آذربائیجان کے عوام کو مبارک باد، ترکیہ کے ساتھ پاکستان نے بھی آذر بائیجان کی جنگ میں اخلاقی سفارتی حمایت کی، پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان ترقی اور خوش حالی کا سفر مل کر طے کریں گے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم تینوں ملک مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے، غزہ میں ہزاروں فلسطینی بچوں اور خواتین کو شہید کیا گیا، مظلوم فلسطینیوں کے لیے آواز بلند کرنے پر دنیا ترک صدر طیب اردوان کی معترف ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کہا کہ اعظم شہباز شریف پاکستان نے پاکستان کی ترکیہ اور بھارت نے نے بھارت بھارت کے
پڑھیں:
’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) نے ایک اور تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر لیے، جس کے بعد پاکستان کا یہ ادارہ دنیا کے بڑے جگر ٹرانسپلانٹ مراکز میں شامل ہوگیا ہے۔
یہ سنگِ میل وزیراعظم شہباز شریف کے وژن اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مسلسل سرپرستی اور محنت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے تحت پی کے ایل آئی آج ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے کا اہم مرکز بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف
اربوں ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت
رپورٹ کے مطابق بیرونِ ملک جگر ٹرانسپلانٹ پر اوسطاً 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر تک کے اخراجات آتے تھے، جبکہ پی کے ایل آئی کے قیام کے بعد پاکستان نے اب تک اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا ہے۔
ماضی میں سالانہ تقریباً 500 پاکستانی جگر کی پیوند کاری کے لیے بھارت جانے پر مجبور تھے، جہاں انہیں نہ صرف مالی مشکلات بلکہ غیر انسانی رویوں کا سامنا بھی رہتا تھا۔
عوام کے لیے انقلابی سہولتیں
پی کے ایل آئی میں 80 فیصد مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات کے ساتھ مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے جگر ٹرانسپلانٹ کے اخراجات صرف 60 لاکھ روپے تک مقرر ہیں، جو دنیا بھر کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔
سیاسی چیلنجز اور دوبارہ بحالی
پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔
کارکردگی کا تسلسل
سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔
اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔
عالمی سطح پر شناخت
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔
اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بڑی طبی پیشرفت، جگر کا پہلا کامیاب ٹرانسپلانٹ
علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔
پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی کے ایل آئی تاریخی کارنامہ جگر ٹرانسپلانٹ شہباز شریف صف میں شامل عالمی مراکز مریم نواز وزیراعظم پاکستان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز