ملک میں ہم نے کسی محسن کو عزت کے قابل نہیں چھوڑا
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
لاہور:
تجزیہ کار عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ دیکھیں چونکہ یہاں پہ اس ملک میں نہ ہم نے کبھی کسی محسن کو اس قابل چھوڑا ہے کہ اس کی عزت کی جائے اور یہ ناشکری قوم ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس ایٹمی ٹیسٹ پر اگر آپ آئیں گے تو نواز شریف کا نام آئے گا لیکن ذوالفقار علی بھٹو مرحوم ، اس میں جنرل ضیا الحق، اس میں غلام اسحاق خان، اس میں بے نظیر بھٹو مرحومہ ، اس میں عمران خان ہوں، مطلب آج تک کی کنٹینیوٹی کی میں بات کر رہا ہوں اور شہباز شریف، لیکن بیچ میں آپ نے چونکہ سوال دھماکوں کا کیا ہے تو وہ بالکل کلیئر بات ہے کہ قازقستان سے انھوں نے میسج کیا۔
تجزیہ کار محسن بیگ نے کہا کہ بیسیکلی جب دوسری کسی ہوسٹائل کنڑی کی لیڈرشپ ایسے لوگوں کے ہاتھ میں آ جائے جن کو شاید اس چیز کا ادراک نہیں ہے کہ اگر ایسا کوئی واقعہ نیوکلیئرایکسپیریمنٹ کرنے کا ہو گیا۔
تجزیہ کار منصور علی خان نے کہا کہ آج ستائیس سال کے بعد میں اس کو ایک دوسرے اینگل سے اس طرح دیکھنا چاہوں گا کہ شاید ستائیس سال پہلے یہ سچویشن نہیں تھی جو آج ہم دیکھ رہے ہیں، جس قسم کا مائنڈ سیٹ انڈیا کے اوپر حکمرانی کر رہا ہے نریندر مودی کی شکل میں میں تو بلکہ اس وقت ان لوگوں کو جنھوں نے اس پورے پروگرام کو کنسیو کیا اور اس کو پایہ تکمیل تک پہنچایا میرے خیال میں تو یہ بالکل مضحکہ خیز بات ہوگی اگر آج بھی کوئی یہ بات کہے کہ جی پاکستان کے پاس نیوکلیئر ڈیٹرنس نہیں ہونی چاہیے تھی یا اس سے پاکستان کو نقصان ہوا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان کا خطے میں استحکام کے لیے کردار قابلِ تعریف، ڈار روبیو ملاقات کے بعد امریکی اعلامیہ جاری
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے خطے میں استحکام برقرار رکھنے اور ایران کے ساتھ مکالمے میں ثالثی کے کردار پر پاکستان کی کوششوں کو سراہا ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے وابستہ رپورٹر اعزاز سید کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، واشنگٹن میں پاکستانی وزیر خارجہ و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال، انسداد دہشت گردی، اور تجارتی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے امریکا کا پاکستان سے معدنیات اور کانکنی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر زور
اعلامیے کے مطابق مارکو روبیو نے کہا کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ مکالمے میں ثالث کا کردار ادا کر کے خطے میں کشیدگی کم کرنے کی سنجیدہ کوشش کی ہے، جو قابلِ ستائش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے امن، استحکام اور سفارتی توازن کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے اقدامات اہمیت کے حامل ہیں۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، جبکہ داعش خراسان جیسے مشترکہ خطرات کے خلاف مشترکہ حکمتِ عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق اگست میں اسلام آباد میں پاک امریکا انسداد دہشتگردی مذاکرات منعقد ہوں گے۔
دونوں رہنماؤں نے تجارتی روابط بڑھانے اور معاشی تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر معدنیات اور مائننگ سیکٹر میں دوطرفہ تعاون کے امکانات پر بھی بات ہوئی۔
بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا سے امداد نہیں بلکہ برابری کی بنیاد پر تجارت چاہتا ہے، اور توقع ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ آئندہ چند ہفتوں میں طے پا جائے گا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ بھی تمام امور، بشمول مقبوضہ جموں و کشمیر، پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ خطے میں دیرپا امن اور ترقی کے لیے مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں