شوگر ملز کی جانب سے چینی کی قیمتوں میں عارضی کمی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
شوگر ملز کی جانب سے چینی کی قیمتوں میں عارضی کمی کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 29 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے شفافیت، منصفانہ قیمتوں اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات جاری رکھنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان مسلسل مشاورت اور ہم آہنگی ضروری ہے تاکہ غذائی تحفظ کو برقرار رکھا جا سکے اور مصنوعی مہنگائی کا سدباب کیا جا سکے۔
وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے اپنی زیر صدارت چینی کی قیمتوں اور فراہمی سے متعلق ایک اہم اجلاس کے دوران کیا، اجلاس میں شوگر ملز مالکان اور دیگر متعلقہ فریقین نے شرکت کی۔اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پیداوار کی لاگت میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے وزارت اور مل مالکان باہمی رضامندی سے ایک فریقِ ثالث آڈٹ فرم کی خدمات حاصل کریں گے۔ یہ اقدام مستقبل میں چینی کی قیمتوں کے تعین کو شفاف، منصفانہ اور اعداد و شمار کی بنیاد پر بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیرِ نے شوگر ملز کی جانب سے عیدالاضحی تک چینی کی ایکس مل قیمت میں عارضی کمی کے اعلان کو سراہا اور اسے صارفین کو فوری ریلیف دینے کی مثبت کاوش قرار دیا۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ آڈٹ کی رپورٹ اور باہمی مشاورت کی روشنی میں عید کے بعد چینی کی نئی قیمت کا تعین کیا جائے گا۔رانا تنویر حسین نے حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ شفافیت، منصفانہ قیمتوں اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان مسلسل مشاورت اور ہم آہنگی ضروری ہے تاکہ غذائی تحفظ کو برقرار رکھا جا سکے اور مصنوعی مہنگائی کا سدباب کیا جا سکے۔ وزارت تمام ضروری اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے استحکام کے لیے فعال پالیسی سازی، اسٹیک ہولڈرز سے رابطے اور منڈی کی نگرانی کے عمل کو جاری رکھے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی بینک کا پاکستان کو 40ارب ڈالرز کی فراہمی کا اعلان، عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع عالمی بینک کا پاکستان کو 40ارب ڈالرز کی فراہمی کا اعلان، عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع ملک کے وسطی اورجنوبی علاقوں میں معمول سے 20فیصد زائد بارش ہوگی، محکمہ موسمیات پیپلزپارٹی کارکنان پر شیلنگ، وزیراعلی خیبرپختونخوا کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست جمع ججز کے تبادلوں میں ہر چیز ایگزیکٹو کے ہاتھ میں نہیں تھی، جسٹس محمد علی مظہر دربارِ عالیہ موہڑہ شریف مری میں سالانہ بڑا عرس مبارک 13، 14، 15 جون 2025 کو ہو گا راولا کوٹ میں پولیس کا آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک، 2 اہلکار شہیدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چینی کی قیمتوں بنانے کے لیے کا اعلان شوگر ملز تحفظ کو جا سکے کیا جا
پڑھیں:
پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے
بیجنگ(ڈیلی پاکستان آن لائن)چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کے خلا بازوں کو اپنے خلائی اسٹیشن کے مشنز کے تحت ایک مختصر مدت کے مشن پر خلا میں بھیجے گا۔چینی خبر رساں ادارے شِنہوا کے مطابق، یہ فیصلہ چین کے انسان بردار خلائی پروگرام (CMSA) کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں کیا۔
ترجمان کے مطابق، پاکستانی خلا باز چینی خلا بازوں کے ساتھ تربیت حاصل کریں گے اور مشن کے دوران سائنسی تجربات اور آپریشنل سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔ چینی جریدے گلوبل ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ پاکستانی خلا باز عملے کے ساتھ معمول کے فرائض بھی انجام دیں گے۔یہ اعلان رواں سال مارچ میں سپارکو اور چین کی CMSA کے درمیان ہونے والے تعاون کے معاہدے کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے تحت پاکستان کے پہلے انسان بردار مشن کو چین کے خلائی اسٹیشن کے ذریعے بھیجنے پر اتفاق ہوا تھا۔وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا تھا کہ یہ معاہدہ چین کی جانب سے ایک قابلِ قدر اقدام ہے جو دونوں ممالک کے درمیان خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط کرے گا۔
پاک افغان مذاکرات میں آئندہ 5 روز اہم ہیں،معاملات سیاسی ہو یا عسکری، مذاکرات کی میز پر بیٹھ جاناہی 50فیصد کامیابی ہے،سلمان غنی
یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو پاکستان کی خلائی ایجنسی سپارکو نے چین کے لانچ سینٹر سے پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ (HS-1) کامیابی سے خلا میں بھیجا تھا، جسے پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا گیا۔یہ سیٹلائٹ جدید ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو زمین اور فضا کے باریک ترین رنگی بینڈز کا تجزیہ کر کے ماحولیاتی، زراعتی اور سائنسی تحقیق میں مدد فراہم کرے گا۔
مزید :