فائل فوٹو۔

سٹی کورٹ میں سیکیورٹی اور انتظامی مسائل کے حوالے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کراچی شرقی اور جنوبی کی رپورٹس سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ضلع شرقی میں 64 عدالتوں میں تزئین و آرائش اور مرمت کی ضرورت ہے، عدالتوں میں رنگ و روغن، باتھ رومز، چھتوں کی مرمت اور روشنی کے مناسب انتظامات کی ضرورت ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق عدالتوں میں فرنیچر کی فوری طور پر ضرورت ہے، ناکافی سہولتیں عدالت آنیوالوں اور عملے کے لیے پریشانی اور عدالتی کارروائی میں رکاوٹ کا سبب ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گرمیوں میں عدالتوں میں ہوا کے گزر کا مناسب انتظام نہ ہونے سے اسٹیک ہولڈرز کو پریشانی ہے، عدالتوں میں سہولتوں کی فراہمی کے مناسب انتظامات جلد سے جلد کیے جائیں۔

رپورٹ کے مطابق قدیم اور تاریخی عمارت کی حیثیت برقرار رکھتے ہوئے سٹی کورٹ کی مرمت کی جائے، ریکارڈ کو مناسب انداز میں محفوظ رکھنے کے لیے کم از کم سو شیلف فراہم کیے جائیں۔

سٹی کورٹ میں سیکیورٹی سمیت انتظامی مسائل کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی ایس ایس پی سٹی کی رپورٹ بھی موصول ہوگئی۔ 

رپورٹ کے مطابق سٹی کورٹ میں 503 سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، جن میں سے 257 کیمرے کام کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق تین داخلی راستوں پر لگائے گئے 16 سی سی ٹی وی کیمروں کا کنٹرول تھانہ سٹی کورٹ پولیس کے پاس ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ سٹی کورٹ میں لگائے گئے تمام سی سی ٹی وی کیمروں تک مقامی پولیس کو رسائی دی جائے۔

رپورٹ کے مطابق سٹی کورٹ میں 8 واک تھرو گیٹ میں سے سے ایک فعال نہیں، سٹی کورٹ میں ججز گیٹ پر سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے۔ ججز گیٹ سے وکلا، سائلین اور عملے کو بھی غیر قانونی طور پر رسائی حاصل ہے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی بار سے درخواست کی ہے کہ وہ غیر قانونی داخلے روکنے میں معاونت کریں، سٹی کورٹ میں گداگر اور مختلف اشیا فروخت کرنے والے کراچی بار کی اجازت سے آپریٹ کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق غیر متعلقہ افراد کی سٹی کورٹ میں موجودگی سنگین سیکیورٹی خدشات کا باعث ہے، عدالتی عملے کی جانب سے سٹی کورٹ میں گاڑیوں اور موٹر سائیکل کی پارکنگ بھی سیکیورٹی رسک ہے۔

مزیر برآں کے ایم سی کی جانب سے سٹی کورٹ اور اطراف میں تجاوزات سے متعلق رپورٹ عدالت عالیہ میں جمع کرائی گئی۔ رپورٹ میں تجاوزات اور غیر قانونی پارکنگ سے متعلق 50 سے زائد تصاویر بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سٹی کورٹ کے اطراف ٹھیلے، پتھارے اور اسٹیمپ فروشوں کی جانب سے عارضی تجاوزات قائم ہیں، اطراف میں موجود دکانداروں کی جانب سے مستقل شیڈز، کنکریٹ بیریئر سمیت مستقل تجاوزات ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سٹی کورٹ کے اطراف تین لینز پر موٹر سائیکلیں، رکشے اور گاڑیاں پارک کی جاتی ہیں، چیف انجینئر جوڈیشل ورکس سندھ سٹی کورٹ کا ماسٹر پلان فراہم کریں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ہیں رپورٹ کے مطابق سٹی کورٹ میں عدالتوں میں کی جانب سے ضرورت ہے

پڑھیں:

بلوچستان: ضلع موسیٰ خیل میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے 4 دہشت گرد ہلاک

بلوچستان(نیوز ڈیسک)بلوچستان کےضلع موسیٰ خیل میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم کے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

نجی چینل کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگرد راڑہ شم اور رڑکن کے علاقوں میں بسوں پر حملوں میں ملوث تھے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں کارروائی کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گرد راڑہ شم کےعلاقے میں ہائی وے پربم نصب کررہے تھے، ہلاک دہشتگردوں سے اسلحہ اور بم بھی برآمد ہوئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گرد راڑہ شم،رڑکن کے علاقوں میں بسوں پر حملوں میں ملوث تھے۔

ایران کے جنوبی شہر کی فوجداری عدالت کے جج کا لرزہ خیز قتل، ملزمان فرار

متعلقہ مضامین

  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل پر آئینی بینچ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی درخواست دائر
  • فوجی عدالتوں میں سویلنزکےٹرائل کا فیصلہ، سابق چیف جسٹس نے نظرثانی درخواست دائرکردی
  • پشاور ہائیکورٹ: پی پی رہنما ہمایوں خان کی 14 جون تک عبوری ضمانت منظور
  • سندھ حکومت کا اسلحہ کی نمائش پر 90 روز کیلئے پابندی کا فیصلہ
  • سندھ ہائیکورٹ: واٹر کارپوریشن کے اعلیٰ عہدوں پر عارضی تعیناتیاں نا مناسب قرار
  • سیکیورٹی فورسز کی لورا لائی اور کیچ میں کارروائیاں، 5 دہشتگرد ہلاک
  • کراچی کے ساحلی مسائل پر حکومت سندھ اور وفاق کا مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا اعلان
  • گستاخوں کے حق میں رپورٹس جھوٹ کا پلندہ ثابت
  • بلوچستان: ضلع موسیٰ خیل میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے 4 دہشت گرد ہلاک