معاشی آؤٹ لک کے مطابق تعلیم اور صحت کے شعبوں میں قیمتوں میں اضافہ برقرار رہا۔ درآمدات میں 11.8 فیصد اضافہ، تجارتی خسارہ 21.3 بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ بے نظیر انکم کے تحت 409.4 ارب روپے کی امداد تقسیم کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال افراط زر 2 فیصد کے اندر رہنے کا امکان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی گئی۔ وزارت خزانہ کے مطابق ملکی معیشت کو فچ ریٹنگ نے اپ گریڈ کر دیا۔ وزارت خزانہ کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ میں 1.

9 ارب ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔ افراط زر اپریل میں کم ہو کر 0.3 فیصد پر آ گیا۔ گندم کی پیداوار کا تخمینہ 28.98 ملین ٹن لگایا گیا۔ ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق آٹو موبائل شعبے میں 95.8 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ لارج سکیل مینو فیکچرنگ میں سالانہ بنیادوں پر 1.8 فیصد اضافہ ریکارڈہوا۔ ایل ایس ایم میں ماہانہ کمی 4.6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق آئی ٹی برآمدات میں 21.1 فیصد اور ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہوا 22 میں سے 12 صنعتی شعبوں نے مثبت کارکردگی دکھائی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کل محصولات میں 36.7 فیصد اضافہ، مالی خسارہ کم ہو کر 2.6 فیصد ہوگیا۔ گرین سکوک کا اجرا ہوا جو ماحولیاتی ترقی کی جانب اہم پیش رفت ہے۔ معاشی آؤٹ لک کے مطابق تعلیم اور صحت کے شعبوں میں قیمتوں میں اضافہ برقرار رہا۔ درآمدات میں 11.8 فیصد اضافہ، تجارتی خسارہ 21.3 بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ بے نظیر انکم کے تحت 409.4 ارب روپے کی امداد تقسیم کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال افراط زر 2 فیصد کے اندر رہنے کا امکان ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ریکارڈ کیا گیا رپورٹ کے مطابق معاشی آؤٹ لک فیصد اضافہ ریکارڈ کی

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور

وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑا ریلیف پیکج منظور کرتے ہوئے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق، وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی منظوری دے دی، جس کے تحت گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین کو اس اضافے کا یکساں فائدہ حاصل ہوگا۔
یہ اضافہ سرکاری ملازمین کی بڑھتی ہوئی رہائشی مشکلات اور کرایوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ حکومت کے مطابق، اس فیصلے سے وفاقی اداروں میں تعینات سیکڑوں سرکاری اہلکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا، تاہم اس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ بھی پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا تھا، جبکہ حالیہ معاشی صورتحال میں رہائش کے اخراجات مسلسل بڑھ رہے تھے۔ ملازمین کی جانب سے اس اضافے کا مطالبہ عرصے سے کیا جا رہا تھا، جسے اب حکومت نے تسلیم کر لیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اگرچہ ملازمین کے لیے ریلیف کا باعث ہے، لیکن وفاقی بجٹ پر اس کے اثرات نمایاں ہوں گے۔ اس اضافے سے ایک طرف سرکاری عملے کی فلاح یقینی بنے گی تو دوسری طرف مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنا وزارتِ خزانہ کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ
  • سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60فیصد اضافہ
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ