غزہ کی پوری آبادی قحط کے خطرے سے دوچار ہے، اقوام متحدہ کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ کاری انسانی امور - اوچا (OCHA) کے ترجمان نے غزہ میں انسانی صورتحال کے بارے سختی کیساتھ خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں سو فیصد آبادی اسوقت قحط کے خطرے سے دوچار ہو چکی ہے! اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ذیلی دفتر برائے رابطہ کاری انسانی امور (OCHA) کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ 2 ہفتوں کے دوران قابض اسرائیلی رژیم کی جانب سے غزہ کی پٹی کے مزید تقریباً 2 لاکھ باشندوں کو اپنا گھر بار چھوڑ دینے پر مجبور کیا گیا ہے۔ کینیڈین خبررساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اوچا کے ترجمان نے اس بات پر بھی خبردار کیا کہ غزہ کی 100 فیصد آبادی اس وقت قحط کے خطرے سے دوچار ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کی جانب سے یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے کہ جب غزہ کی پٹی میں جاری قابض اسرائیلی رژیم کی انسانیت سوز جنگ، غزہ کی پٹی کے غیر انسانی محاصرے اور انسانی امداد کی ترسیل پر سخت صیہونی پابندیوں کی وجہ سے غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی نازک صورتحال سے دوچار ہو چکی ہے جبکہ قبل ازیں اقوام متحدہ، غزہ میں انسانی بحران کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لئے عالمی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ بھی کر چکی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ غزہ کی پٹی سے دوچار چکی ہے
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
—فائل فوٹوپاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ میں امداد پہنچانے والے جہاز فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور دیگر 15 ممالک نے مشترکہ بیان میں غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سیکیورٹی پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ان وزرائے خارجہ نے جنگ بندی اورغزہ میں انسانی ضروریات اجاگر کرنے کی ضرورت، عالمی اور انسانی قانون کے احترام پر زور دیا ہے۔
نیکوسیا غزہ کے لیے امدادی جہاز کا انتظام کرنے والے...
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں، جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست بین الاقوامی قانون کے خلاف ورزی ہو گی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جوابدہی لازم ہو گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ان ممالک میں پاکستان سمیت بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر،جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ شامل ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غزہ کے لیے ثابت قدم امدادی بحری بیڑے میں ان تمام ممالک کے شہری شریک ہیں، فلوٹیلا کے مقاصد میں فلسطینی عوام کی فوری انسانی ضروریات کے متعلق آگاہی پھیلانا بھی شامل ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق غزہ جنگ بندی پر زور دینا بھی اس ’عالمی ثابت قدم فلوٹیلا‘ کے مقاصد میں سرِفہرست ہے، فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے گریز کی اپیل کرتے ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا کے معاملے پر بین الاقوامی قانون و انسانی ہمدردی کے قوانین کے احترام کی اپیل بھی کرتے ہیں، فلوٹیلا کے شرکاء کے انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی پر احتساب کیا جائے گا، بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملے یا غیر قانونی حراست کا بھی احتساب کیا جائے گا۔