Express News:
2025-05-31@23:18:59 GMT

اسرائیل کی مغربی کنارے میں یہودی ریاست بنانے کی دھمکی

اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT

اسرائیل نے غزہ اور مغربی کنارے میں وحشیانہ مظالم کی تمام حدیں پار کردیں اور اب اپنے ناجائز قبضے کو وسعت دینے کے ناپاک منصوبے پر عمل پیرا ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی اجازت نہ دینے کی مذمت اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ دینے والے فرانسیسی صدر اور دیگر سربراہان مملکت پر تنقید بھی کی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون تو صرف ایک کاغذ کے ٹکڑے پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے لیکن ہم زمین پر یہودی ریاست قائم کریں گے۔

اسرائیلی وزیردفاع کا مزید کہنا تھا کہ مغربی کنارے میں یہودی ریاست کا قیام فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں اور ان کے ہم نوا ساتھیوں کے لیے بھی ایک واضح پیغام ہوگا۔

اسرائیل کے وزیر دفاع کاٹز نے اپنے متنازع اور اشتعال انگیز بیان میں مغربی کنارے میں ملٹری کارروائیوں کے بعد مستقبل کے بارے میں اہم اعلان کیا۔

اسرائیلی دفاع کاٹز نے تمام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کو نظر انداز کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ جلد مغربی کنارے میں ایک یہودی اسرائیلی ریاست بنائیں گے۔

صیہونی ریاست کے وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ وہ ایسا اس لیے کریں گے تاکہ اسرائیل کو کمزور اور نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کو فیصلہ کن ردعمل دیا جا سکے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وزیر دفاع کاٹز نے

پڑھیں:

اسرائیل نے سعودیہ سمیت 5 عرب وزرائے خارجہ کو مغربی کنارے کے دورے سے روک دیا

مصر، اردن، قطر، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کو فلسطینی صدر کی دعوت پر آنے والے کل (اتوار) کو مغربی کنارے کا دورہ کرنا تھا جسے اسرائیل نے روک دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پانچ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ترکیہ کے نمائندے اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کو بھی شامل ہونا تھا۔
یہ دورہ اتوار کے روز رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے لیے طے شدہ تھا لیکن ایک روز قبل اسرائیل نے اس دورے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
اگر یہ دورہ مکمل ہو جاتا تو سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان مغربی کنارے کا دورہ کرنے والے پہلے سعودی وزیر خارجہ بن جاتے۔
اسرائیل کے اس غیرقانونی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا کہنا تھا کہ اس غیر سنجیدگی سے حساس معاملہ حل ہونے کے بجائے طول پکڑے گا۔
عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو سمجھ جانا چاہیے کہ فلسطین کے تنازع کا اس کے سوا کوئی حل نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں اس علاقے پر قبضہ کیا تھا اور تاحال مغربی کنارے کی سرحدوں اور فضائی حدود پر کنٹرول رکھتا ہے۔
ایک اسرائیلی عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ صدر عباس کا ارادہ تھا کہ وہ غیر ملکی وزرائے خارجہ کی ایک اشتعال انگیز میٹنگ کی میزبانی کریں جس میں فلسطینی ریاست کے قیام کو فروغ دیا جاتا۔
انھوں نے مزید کہا کہ فلسطینی ریاست یقیناً اسرائیل کے قلب میں ایک دہشت گرد ریاست بن جائے گی۔ اس لیے ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جائے گا جو اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچائے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے اسی ہفتے مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی آباد کاریوں کے قیام کا اعلان کیا ہے، جنہیں اقوام متحدہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھتی ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کہا تھا کہ ہم فلسطینی علاقوں میں ایک یہودی اسرائیلی ریاست بنائیں گے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور فرانس آئندہ جون میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کریں گے جس کا مقصد اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کو فروغ دینا ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • فرانسیسی صدر یہودی ریاست کیخلاف صلیبی جنگ میں مصروف ہیں، اسرائیلی وزارت خارجہ
  • اسرائیل نے سعودیہ سمیت 5 عرب وزرائے خارجہ کو مغربی کنارے کے دورے سے روک دیا
  • فرانسیسی صدر یہودی ریاست کیخلاف صلیبی جنگ میں مصروف ہیں: اسرائیلی وزارت خارجہ
  • اسرائیل نے فرانسیسی صدر پر یہودی ریاست کیخلاف صلیبی جنگ کا الزام لگادیا
  • اسرائیل کا سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ
  • ہم مغربی کنارے میں یہودی اسرائیلی ریاست بنائیں گے، اسرائیلی وزیر دفاع
  • اسرائیل کا نیا اعلان: مغربی کنارے میں 22 نئی غیر قانونی بستیاں قائم ہوں گی
  • اسرائیل کا نیا مکروہ منصوبہ: فلسطینی علاقے میں 22 نئی یہودی بستیاں بنانے کا اعلان
  • مقبوضہ ویسٹ بینک میں بائیس نئی یہودی بستیاں، اسرائیلی وزیر کا اعلان