Express News:
2025-11-03@10:58:50 GMT

جرمنی میں طیارہ گھر کے ٹیرس سے ٹکرا کر تباہ، ہلاکتیں

اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT

جرمنی کے مغربی شہر کورشن بروئخ میں مسافر بردار طیارہ رہائشی عمارت کے ٹیرس سے ٹکرا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ ایک انجن والا پرائیوٹ چھوٹا جہاز تھا جس کی منزل اور مسافروں کی تعداد کے بارے تفصیلات کا انتظار ہے۔

عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ طیارہ نچلی پرواز کرتے ہوئے ہچکولے کھاتے ہوئے رہائشی علاقے کی جانب گر رہا تھا۔

تاہم طیارہ زمین پر گرنے سے قبل ایک گھر کے ٹیرس سے ٹکرا گیا اور اس میں آگ بھڑک اُٹھی۔ جس میں طیارہ دیکھتے ہی دیکھتے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔

ریسکیو آپریشن کے دوران دو افراد کو مردہ حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جس میں ایک پائلٹ ہے لیکن دوسرے کی شناخت نہیں ہوسکی۔

ترجمان ریسکیو ٹیم نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دوسرے شخص کے بارے میں تصدیق نہیں کی جا سکتی کہ وہ جہاز میں سوار تھا یا کوئی رہائشی تھا۔

امدادی کاموں کے دوران آس پاس کی عمارتوں کو بھی خالی کروالیا گیا تھا۔ تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا۔

طیارے کی ملکیت سے متعلق بھی معلومات حاصل نہیں ہوسکیں۔ ایوی ایشن نے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔

 طیارے کے گھر سے ٹکرانے پر رہائشی علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے تھے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ ،پی ای سی ایچ ایس میں خلاف ضابطہ تعمیرات جاری

رہائشی پلاٹوں کو تجارتی مراکز میں بدلنے سے علاقے کی اصل شناخت تبدیل
اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ اور بلڈنگ مافیا گٹھ جوڑ ، انسپیکشن کا فقدان

کراچی ضلع شرقی کے معروف رہائشی علاقے پی ای سی ایچ ایس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ اور بلڈنگ مافیا گٹھ جوڑ کے بعد رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی چھوٹ دے دی گئی ہے ، بلڈنگ قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے بلاک 6کے پلاٹ نمبر 61 ۔ای پر خلاف ضابطہ تعمیرات کا سلسلہ، عوامی شکایات کے باوجود جاری ہے ۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ متعدد رہائشی پلاٹوں کو من مانے طریقے سے تجارتی مراکز، دفاتر اور ریستورانوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے ، جس سے نہ صرف علاقے کی رہائشی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے بلکہ بنیادی ڈھانچے پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ مقامی رہائشیوں کے مطابق، غیرقانونی تعمیرات کی وجہ سے پارکنگ کے شدید مسائل، پانی اور بجلی کی قلت، نکاسی آب کے نظام پر دباؤ اور شور کی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ایس بی سی اے کے اہلکار وقتاً فوقتاً انہدامی کارروائی کے نام پر آتے ہیں مگر موثر کارروائی کے بغیر مٹھیاں گرم کر کے نمائشی توڑ پھوڑ کرنے کے بعد واپس چلے جاتے ہیں، جس سے تعمیراتی مافیا کو مزید تقویت ملتی ہے ۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل فوری طور پر ضلع شرقی کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دے کر پی ای سی ایچ ایس سمیت تمام علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف مہم چلائیں اور ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی عمارتوں کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات عمل میں لائیں۔ان کا کہنا ہے کہ محض نوٹس جاری کرنے سے مجرمانہ سرگرمیاں بند نہیں ہوں گی، بلکہ عملی کارروائی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔دوسری جانب، ایس بی سی اے کے ترجمان کے مطابق اتھارٹی خلاف ورزیوں کی شکایات پر مناسب کارروائی کرتی ہے ۔ تاہم، انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ پی ای سی ایچ ایس میں جاری تعمیراتی ہلچل کے باوجود مجرمانہ سرگرمیاں روکنے میں ناکامی کی وجہ کیا ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • سمندری؛ موٹر وے پر پولیس وین ٹرک سے ٹکرا گئی، 2 اہلکار جاں بحق، 8 زخمی
  • سندھ بلڈنگ ،پی ای سی ایچ ایس میں خلاف ضابطہ تعمیرات جاری
  • کراچی کے رہائشی ٹیکسی ڈرائیور کی لاش اور گاڑی کوٹ ڈیجی سے برآمد
  • کھارادر میں رہائشی عمارت کی لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی
  • فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
  • وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
  • کھارادر ، رہائشی عمارت کی لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی
  • کھارادر کی عمارت میں لفٹ گرگئی، 10 افراد زخمی
  • فورسز کی موثر کاروائیاں،عسکریت پسندوں کو اکتوبر میں تباہ کن نقصانات کا سامنا
  • سمندری طوفان ملیسا کی تباہ کاریاں جاری؛ ہلاکتیں 50 تک پہنچ گئیں