انسانیت کیخلاف جرائم کا مقدمہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر فرد جرم عائد کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
ڈھاکہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جون 2025ء ) سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر انسانیت کیخلاف جرائم کے مقدمے میں فرد جرم عائد کردی گئی۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، ان پر انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، اس مقدمے میں ملک کے سابق وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس کو شریک مجرم قرار دیا گیا، بنگلہ دیشی عدالت نے جولائی اور اگست میں ہونے والی ہلاکتوں کے سلسلے میں دائر مقدمے میں حسینہ واجد کو مرکزی منصوبہ ساز اور ذمہ دار قرار دیا۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’شیخ حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے وقت جولائی اور اگست 2024ء میں تقریباً 1 ہزار 400 بنگلہ دیشی قتل ہوئے‘، قتل کے اس مقدمے میں ڈھاکہ کے سابق پولیس کمشنر حبیب الرحمان کو بھی شامل کیا گیا، مقدمے میں ڈھاکہ پولیس کمشنر سمیت 8 پولیس اہلکار شامل ہیں، پولیس اہلکاروں پر گزشتہ برس اگست میں حکومت مخالف مظاہرین کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں، ان الزامات پر 4 پولیس افسران حراست میں ہیں اور بقیہ 4 کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔(جاری ہے)
گزشتہ برس بنگلا دیشی طلباء نے حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی تھی، ملک گیر احتجاج کے بعد سابق وزیراعظم حسینہ واجد نے فرار ہوکر بھارت میں پناہ لے رکھی ہے، چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے کہا ہے کہ ملزمان کے خلاف باقاعدہ مقدمہ شروع ہوچکا ہے، یقین ہے ملزمان کے جرائم ثابت ہوں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حسینہ واجد بنگلہ دیشی
پڑھیں:
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کا دن ہمیں اس حقیقت کی یاد دہانی کراتا ہے کہ آزاد، باخبر اور ذمہ دار صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے۔
اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ۔ صحافی حقائق تک عوام کی رسائی کو ممکن بناتے ہیں اور سچائی کے علمبردار ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران ان کے خلاف تشدد، دھمکی یا انتقام پر مبنی جرائم دراصل آزادی اظہار پر حملہ ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں اس موقع پر اُن تمام صحافیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق و سچ کی خاطر مشکلات برداشت کیں، اور اُن اہلِ قلم و میڈیا ورکرز کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو فرضِ منصبی کے دوران کھو دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان آزادیِ صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ ہم ایسے تمام اقدامات کریں گے جن سے صحافیوں کے خلاف جرائم کی موثر تفتیش، انصاف کی فراہمی، اور ان جرائم کے مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ میں بین الاقوامی برادری، میڈیا اداروں اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور اظہارِ رائے کی آزادی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں، آزاد صحافت ایک مضبوط، شفاف اور جمہوری پاکستان کی ضمانت ہے۔