پاکستان اور افغانستان کا سفارتی تعلقات اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
پاکستان اور افغانستان سفارتی تعلقات کر اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا جس کے تحت پاکستان نے کابل میں اپنے ناظم الامور عبد الرحمان نظامانی کو کو سفیر کے درجے پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے ناظم الامور بطور سفیر کل سے اپنی زمہ داریوں کا چارج سنبھالیں گے۔
سفیروں کی تعیناتی کے بعد دونوں ممالک کے سفارتکاروں اور سٹاف میں بھی اضافہ کیا جائے گا ، یہ فیصلہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے، معیشت، سلامتی، انسداد دہشتگردی اور تجارت کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرے گا، یہ فیصلہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
یہ فیصلہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کے فروغ اور دوطرفہ روابط کی توسیع میں بھی کردار ادا کرے گا۔
2022 میں افغانستان میں طالبان کی حکومت سے تعلقات میں کشیدگی آئی، پاکستان نے سفارتی تعلقات کو ڈاون گریڈ کیا، سفیر کی بجائے ناظم الامور کی تعیناتی کی اور اسٹاف میں کمی کر دی تھی۔
2022 میں افغانستان میں طالبان کی حکومت سے تعلقات میں کشیدگی آئی، پاکستان نے سفارتی تعلقات کو ڈاون گریڈ کیا، سفیر کی بجائے ناظم الامور کی تعیناتی کی اور سٹاف میں کمی کر دی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سفارتی تعلقات ناظم الامور کے درمیان تعلقات کو ممالک کے
پڑھیں:
پاکستان اور برطانیہ کے مابین حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ، وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے پاکستان اور برطانیہ کے مابین دوطرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے بدھ کو یہاں ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے کنگ چارلس سوئم اور برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سال کے اواخر میں برطانیہ کی قیادت کے ساتھ ملاقات کے منتظر ہیں۔ انہوں نے برطانوی حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس مثبت پیشرفت سے برطانوی پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مشکلات کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے درمیان تبادلے کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔(جاری ہے)
انہوں نے اس سلسلے میں ہائی کمشنر کے مثبت کردار کو خاص طور پر سراہا۔وزیراعظم نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی برطانیہ کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے جس کی اس وقت پاکستان کے پاس صدارت ہے۔ملاقات میں جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لئے برطانیہ کے کردار کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بامعنی مذاکرات کے لئے تیار ہے۔برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کو اپنے حالیہ دورہ لندن کے بارے میں بتایا جہاں انہوں نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے حوالے سے وسیع مشاورت کی۔برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کے وژن اور قیادت میں گزشتہ ڈیڑھ سال میں حکومت کی معاشی کارکردگی کو سراہا جس سے تمام اہم میکرو اکنامک اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ملاقات میں برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کے ساتھ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں ہونے والی علاقائی پیشرفت پر برطانیہ کے نقطہ نظر کے حوالے سے گفتگو کی۔