فرانس سے تجارتی سامان کی کھیپ ایران سے بذریعہ ٹرین افغانستان پہنچ گئی، طالبان
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
ہرات کے طالبان گورنر کے میڈیا آفس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ خشک دودھ کی کھیپ فرانس سے ہرات-خف ریلوے لائن کے ذریعے افغانستان میں داخل ہوئی، جو مغربی افغانستان کو شمال مشرقی ایران سے جوڑتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس سے ایک ریل تجارتی کھیپ لے کر افغانستان پہنچ گئی، جسے افغان طالبان حکومت نے یورپ کے ساتھ تجارتی رابطے مستحکم کرنے کی طرف ایک قدم قرار دیا ہے۔ نیوز ویب سائٹ آمو کے مطابق افغان صوبہ ہرات کے طالبان گورنر کے میڈیا آفس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ خشک دودھ کی کھیپ فرانس سے ہرات-خف ریلوے لائن کے ذریعے افغانستان میں داخل ہوئی، جو مغربی افغانستان کو شمال مشرقی ایران سے جوڑتی ہے۔
جاری بیان میں طالبان نے اسے لاجسٹک کے حوالے سے سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پیش رفت افغانستان کو یورپ سے جوڑنے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، مزید بتایا گیا ہے کہ خف-ہرات ریل کوریڈور کے بڑھتے ہوئے استعمال سے علاقائی تجارت میں اضافہ ہو سکتا ہے اور افغانستان، اس کے پڑوسیوں اور وسیع تر بین الاقوامی منڈی کے درمیان سامان کی نقل و حمل کو آسان بنایا جا سکتا ہے۔ یہ کوریڈور ایرانی بندرگاہ چاہ بہار اور بندرعباس سے جڑا ہوا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
اسلام آباد:پاکستان اور ایران نے صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وفاقی وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان 22 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس تہران میں ہوا، جس میں دونوں ممالک کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر تجارت جام کمال نے کی، جن کے ہمراہ سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم سمیت اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر اربن ڈیولپمنٹ فرزانہ صادق نے کی۔
ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان اہم پروٹوکولز پر دستخط ہوئے، صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق ہوا، دونوں ممالک کے درمیان لیبر کوآپریشن کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی قائم کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ کمیٹی تعمیرات، ٹیکسٹائل اور زراعت جیسے شعبوں میں مزدوروں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے حوالے سے تجاویز دے گی۔
ترجمان اقتصادی امور کے مطابق 23 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس آئندہ سال اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔