Daily Pakistan:
2025-06-03@01:45:11 GMT
بانی پی ٹی آئی ڈپریشن کا شکار ہوچکے ہیں، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی شدید مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہوچکے ہیں۔اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ڈیل اور این آر او جیسے الفاظ کو بطور ہتھیار استعمال کرنے والا آج خود ڈیل کا متلاشی ہے، قوم جان چکی بشریٰ بی بی سزا یافتہ خاتون اول ڈکلیئر ہوئیں۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب کے عوام مریم نواز پر مکمل اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں، 400 ووٹ لینے والی جماعت بھی دھاندلی کی شکایات کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپہ سالار کی قیادت میں پاک فوج نے دشمن پر تاریخی فتح حاصل کی۔
کیرالہ کمیونٹی کے ایونٹ میں شاہد آفریدی اور عمر گل مدعو، بھارتیوں کو آگ لگ گئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
مسافر ریل گاڑی حادثے کا شکار، دیگر ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنز پر روک لیا گیا
ملتان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جون 2025ء ) مسافر ریل گاڑی حادثے کا شکار ہونے کے باعث دیگر ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنز پر روک لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سے راولپنڈی جانے والی پاکستان ایکسپریس ٹرین مبارک پور اور کلانچوالہ کے درمیان حادثے کا شکار ہوئی ہے، اس حادثے میں ٹرین کی دو بوگیاں، ڈائنگ کار کی ٹرالی اور پہیے پٹڑی سے اتر کر باہر جاگرے، خوش قسمتی سے اس حادثے میں تمام مسافر محفوظ رہے اور کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تاہم حادثے کے باعث دیگر مسافر ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنز پر روک لیا گیا اور جائے وقوعہ پر ریلیف آپریشن جاری ہے، متاثرہ مسافروں کو ڈائنگ کار سے آگے والی دیگر کوچز میں منتقل کرکے ٹرین روانہ کردی گئی۔ بتایا جارہا ہے کہ چند روز قبل کراچی سے لاہور آنے والی شالیمار ایکسپریس بھی حادثے کا شکار ہوئی تھی، یہ حادثہ کچے پھاٹک کے قریب اینٹوں کی بھری ٹرالی کے باعث پیش آیا، حادثے کے باعث شالیمار ایکسپریس کی متعدد بوگیاں پٹڑی سے اتر کر الٹ گئیں جس کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوئے، حادثے کے باعث فیصل آباد آنے اور جانے والی دیگر ٹرینوں کو بھی روکنا پڑ گیا تھا۔(جاری ہے)
حکام نے بتایا کہ ٹرین کراچی سے لاہور آرہی تھی کہ راستے میں حادثہ پیش آگیا کیوں کہ ٹریکٹر ٹرالی آئل ختم ہونے کے باعث پھاٹک پر کھڑی تھی، حادثے کے بعد ٹریکٹر ٹرالی کا ڈرائیور فرار ہو گیا جب کہ حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں اور مسافروں کو امدادی ٹرین میں روانہ کردیا گیا اور ٹریک کو مکمل طور پر کلیئر کرنے میں تقریباً 6 گھنٹے کا وقت لگا۔