غربت سے تنگ باپ کی بچوں سمیت خودکشی کی کوشش، حالت تشویش ناک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
رحیم یار خان:
غربت سے تنگ باپ نے اپنے بچوں سمیت خودکشی کی کوشش کی، جس کے بعد بچوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق تھانہ رکن پور کی حدود میں واقع علاقے سردار گڑھ میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں غربت اور گھریلو حالات سے تنگ باپ نے اپنے تین کم سن بچوں سمیت خودکشی کی کوشش کی۔ متاثرہ خاندان کو تشویشناک حالت میں فوری طور پر شیخ زید اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق 32 سالہ عبدالرحمن نے گندم میں رکھی جانے والی زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کی کوشش کی اور یہی زہریلی گولیاں بچوں کو بھی دیں۔ بچوں میں 11 سالہ عمیر، 9 سالہ سفیان اور 4 سالہ بیٹی آصفہ شامل ہیں۔
خودکشی کی کوشش کرنے والے شخص کے دونوں بیٹے قوتِ گویائی سے محروم (گونگے) ہیں۔
زہرخورانی کے باعث بچوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جب کہ خود عبدالرحمن کی حالت بھی نازک ہے۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ کر ابتدائی طبی امداد دی گئی اور متاثرین کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
واقعے کے بعد علاقے میں افسوس اور تشویش کی لہر ہے
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خودکشی کی کوشش
پڑھیں:
یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔