سالانہ بنیاد پر نفع کی رقم کی واپسی میں غیر معمولی اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ سالانہ بنیاد پر غیر ملکی کمپنیوں کی نفع کی رقم کی واپسی میں 115 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیاد پر نفع کی رقم کی واپسی میں غیر معمولی اضافہ پالیسی سطح پر ایس آئی ایف سی کی کاوشوں آور معیشت پر اعتماد کی بحالی کا نتیجہ ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں غیر ملکی کمپنیوں کی 1.
معاشی ماہرین نے کہا کہ نفع کی رقم کی واپسی میں تیزی آئی ایم ایف پروگرام اور جامع معاشی پالیسی کے باعث ممکن ہوئی، غیر ملکی کمپنیوں کی آمدنی میں بہتری معیشت کی بحالی کی علامت ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایس آئی ایف سی کی بھر پور معاونت سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، منافع کی آزادانہ منتقلی جاری ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نفع کی رقم کی واپسی میں
پڑھیں:
بلاول بھٹو نے بے بنیاد بھارتی الزامات کو سلامتی کونسل اراکین کے سامنے دلائل کے ساتھ مسترد کیا
پاکستانی سفارتی مشن کے قائد بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پارلیمانی وفد نے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنے کیلئے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین سے ملاقات کی۔
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ڈنمارک، یونان، پاناما، صومالیہ، الجزائر، گیانا، جاپان، جنوبی کوریا، سیرالیون اور سلووینیا کے نمائندوں کے سامنے پاکستانی مؤقف رکھا۔
بلاول بھٹو زرداری نے بے بنیاد بھارتی الزامات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین کے سامنے دلائل کے ساتھ مسترد کیا اور دنیا کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی تحقیق یا شواہد کے پاکستان پر الزام تراشی ناقابلِ قبول ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا عالمی برادری صرف تنازع کے بعد حل کی کوششوں تک محدود نہ رہے بلکہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے تنازع سے قبل حل تلاش کرے۔ پاکستان کا ردعمل بھارتی جارحیت کے خلاف نپا تُلا، ذمہ دارانہ اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تھا۔
یہ بھی پڑھیے جموں و کشمیر کے تنازع کے حل کے بغیر پائیدار امن ممکن نہیں، بلاول بھٹو بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی اقوام متحدہ میں چینی مستقل مندوب سے ملاقات بلاول بھٹو نے نیو یارک پہنچتے ہی اپنا پیغام شیئر کردیااس موقع پر وفد میں شامل سینیٹر شیری رحمان، حنا ربانی، مصدق ملک و دیگر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا بھارت کی جانب سے شہری علاقوں کو نشانہ بنانا اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی قلت، غذائی بحران اور ماحولیاتی تباہی جنم لے سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین نے پاکستان کی سفارتی کاوشوں کو سراہا۔