نصف سے زائد بجٹ قرض ادائیگی میں جائیگا، 118 سے زائد منصوبے بند کردیے، وفاقی وزیر WhatsAppFacebookTwitter 0 2 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ نصف سے زائد بجٹ قرضوں کی ادائیگی میں جائے گا، 118 سے زائد غیر ضروری منصوبے بندکیے ہیں۔

سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی (اے پی سی سی) کا اہم اجلاس وفاقی وزیر احسن اقبال کی صدارت میں ہوا، جس میں وفاقی وزیر خالد مقبول، مختلف وفاقی سیکریٹریز، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، صوبائی حکومتوں کے نمائندے، قومی و صوبائی اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

اجلاس میں چیف اکانومسٹ ڈاکٹر امتیاز نے شرکا کو آئندہ سالانہ ترقیاتی منصوبہ، معاشی روڈ میپ اور ترجیحی اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کے معاشی چیلنجز کے باعث قومی ترقیاتی بجٹ میں مسلسل کمی ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ ترقیاتی فنڈز میں وسعت وقت کی اہم ضرورت ہے، کیونکہ عوام صحت، تعلیم، پانی، بجلی اور انفراسٹرکچر میں بہتری کی توقع منتخب حکومتوں سے رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت وفاقی بجٹ کا نصف سے زائد حصہ قرضوں کی ادائیگی میں صرف ہو رہا ہے اور موجودہ وسائل میں ترقیاتی بجٹ کو مینج کرنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے۔ رواں مالی سال کے لیے ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، جس میں تمام وزارتوں کے منصوبے شامل کرنا ممکن نہیں تھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ترقیاتی بجٹ میں کمی شرح نمو، عوامی مسائل کے حل اور معاشی اہداف کے حصول کے لیے چیلنج کی صورت میں سامنے آئی ہے۔ احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکس چوری کی روک تھام اور ٹیکس نیٹ کے پھیلاؤ کے لیے قومی سطح پر مربوط مہم کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں ٹیکس ریونیو کی شرح کم ترین ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ 118 سے زائد کم ترجیحی یا غیر فعال منصوبے بند کیے جا چکے ہیں جب کہ محدود فنڈز میں صرف اہم قومی منصوبوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ پی ایس ڈی پی میں غیر ملکی فنڈنگ والے منصوبے بھی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ دیا میر بھاشا ڈیم، سکھرحیدرآباد موٹر وے، چمن روڈ، قراقرم ہائی وے (فیز ٹو) جیسے بڑے منصوبے قومی اہمیت کے حامل ہیں اور ان کی بروقت تکمیل پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے ناگزیر ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اُڑان پاکستان پروگرام کے تحت تمام صوبوں میں ورکشاپس کا انعقاد کر کے قومی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ہمیں احساس ہے کہ وقت کے ساتھ ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا، نہ کہ اسے مزید محدود کرنا۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں نئے منصوبے شروع کرنے کے بارے میں سوچتے تھے ،آج جاری منصوبوں کو محدود کرنے کے حوالے سے مشکل فیصلے کرنے پڑے۔ قومی ترقی میں سب کو اپنی ذمے داری نبھانی ہوگی۔ اگر کوئی منصوبہ شامل نہ ہو سکا تو پیشگی معذرت۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکراچی؛نجی کمپنی کے سی ای او سلمان فاروقی کا نوجوان پر تشدد، مقدمہ درج ملکی اداروں سے کرپشن کے خاتمے اور اصلاحات کےلئے انتھک محنت کررہے ہیں، وزیراعظم بجٹ میں بچت اسکیموں اور بینک ڈپازٹ پر ٹیکس میں اضافے کی تجویز نیب کا بڑا اقدام، بحریہ ٹاؤن کی جائیدادیں نیلام کرنے کا اعلان بھارتی حکومت کے اشتعال انگیز بیانات امن کے بجائے دشمنی کو ترجیح دیتے ہیں، پاکستان آئندہ مالی سال ترقیاتی منصوبوں پر 1 ہزار ارب روپے خرچ کرنے کا پلان امریکی ریاست کولوراڈو میں اسرائیل کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں پر حملہ، 6 افراد زخمی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ادائیگی میں ترقیاتی بجٹ وفاقی وزیر احسن اقبال انہوں نے کہا کہ نے کہا کے لیے

پڑھیں:

ایک ہزار ارب روپے کے 118 منصوبے ختم کر رہے ہیں، احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال : فوٹو فائل 

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ایک ہزار ارب روپے کے 118 منصوبے ختم کر رہے ہیں، ان منصوبوں سے فوری 100 ارب روپے کی بچت ہوگی، اگلے تین سال میں حیدرآباد سکھر موٹروے مکمل کریں گے.

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترقیاتی بجٹ کیلئے ایک ہزار ارب روپے مختص ہوں گے، بلوچستان کو 250 ارب روپے دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ کی رقم رواں سال کے مقابلے میں سو ارب روپے کم ہے، قومی اسٹریٹجک منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیے جائیں گے، دیامر بھاشا ڈیم، سکھر حیدرآباد موٹروے، چمن روڈ، قراقرم ہائی وے فیز ٹو بھی اہم ترجیحات ہیں، بھارت کی دھمکیوں کے بعد دیامر بھاشا ڈیم کی جلد تعمیر لازم ہو گئی ہے۔

وفاقی وزیر کی زیر صدارت سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ 4.2 فیصد رکھنے، زرعی شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.5 فیصد، لائیو اسٹاک کی گروتھ کا ہدف 4.2 فیصد اورصنعتی شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.3 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

آئندہ مالی سال کا وفاقی ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے رکھنے کی تجویز

دستاویز کے مطابق بورڈ آف انویسٹمنٹ کے لیے 1 ارب 10 کروڑ روپے مختص کرنے کی اور کابینہ ڈویژن کے لیے 50 ارب 33 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہےْ

 احسن اقبال نے کہا کہ وزارت خزانہ نے ایک ہزار ارب روپے کا تخمینہ دیا، 120 ارب روپے این 25 کے لیے ہیں، سخت مالی حالات ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہے، جو پیسے صوبوں کو دینے کے بعد بچتے ہیں وہ قرضوں کی ادائیگی میں نکل جاتے ہیں، وزیر اعطم نے ترقیاتی فنڈز کے استعمال پر کمیٹی بھی بنائی ہے، بجٹ میں سوشل سیکٹر کے لیے 150 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، ضم اضلاع کے لیے بجٹ میں 70 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، ترجیح ہے کہ قومی اہمیت کے پروجیکٹ کا تحفظ کیا جائے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں ترقیاتی بجٹ میں کمی کو کاؤنٹر کرنے کی کوشش کی ہے، گزشتہ سال میں اصلاحات سے پروجیکٹس میں کئی ارب روپے کی بچت کی گئی، 664 ارب روپے انفرااسٹریکچر، توانائی، پانی اور ٹرانسپورٹ اور فزیکل پلاننگ کےلیے رکھے ہیں، پچھلے سال 1400 ارب روپے ترقیاتی بجٹ رکھا تھا، یہ ترقیاتی بجٹ کٹوتی کے بعد 1100 ارب پر آ گیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں نے دوسال میں ترسیلات زر میں 10 ارب ڈالر کا اضافہ کیا، اگلے پانچ سالوں میں ترسیلات زر 50 ارب ڈالر تک بڑھ سکتی ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کا شکریہ کے تمام نیگیٹیو کالز کو مسترد کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگلے سال جی ڈی پی گروتھ 4.2 فیصد ہدف رکھا ہے،  برآمدات کے لیے آئندہ مالی سال میں ہدف 35 ارب ڈالر رکھا ہے،  ترسیلات زر کا ہدف 39 ارب ڈالر رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی بھاشا ڈیم سمیت بڑے آبی منصوبے جلد مکمل کرنے کی ہدایت 
  • ایک ارب کے ترقیاتی پروگرام کی منظوری 400ارب کٹوتی ہوگی : آدھے سے زیادہ بجٹ قرض ادائیگی میں جائیگا ‘ 118منصوبے بے بند : ٹیکس نیٹ بڑھانے ، چوری روکنے کیلئے قومی مہم کی ضرورت : احسسن اقبال
  • نصف سے زائد بجٹ قرض ادائیگی میں جائیگا، احسن اقبال
  • ایک ہزار ارب روپے کے 118 منصوبے ختم کر رہے ہیں، احسن اقبال
  • نصف سے زائد بجٹ قرض ادائیگی میں جائیگا، 118 سے زائد منصوبے بند کردیے: احسن اقبال
  • ملک کے آدھے سے زیادہ اخراجات قرض کی ادائیگی میں جا رہے ہیں: احسن اقبال
  • نصف سے زائد بجٹ قرض ادائیگی میں جائیگا، 118 سے زائد منصوبے بند کردیے، احسن اقبال
  • نصف سے زائد بجٹ قرض ادائیگی میں جائیگا، 118 سے زائد منصوبے بند کردیئے: احسن اقبال
  • صوبوں کے وسائل وفاق سے زیادہ، وفاقی منصوبے ترجیحی مکمل کیے جائیں گے، احسن اقبال