انتخابی نتائج مریم نواز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ شریف خاندان نے پرانی روش اختیار کر کے کھلم کھلا دھاندلی کی، انتخابی نتائج مریم نواز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
سمبڑیال ضمنی الیکشن سے متعلق اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) جیتنے کے باوجود مایوس جبکہ پی ٹی آئی ہار کر بھی مطمئن ہے، آر اوز کے دفاتر میں نتائج میں تبدیلی کیے جا رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جعلی حکومت کب تک انتخابی نتائج تبدیل کرتی رہے گی؟ سچ زیادہ دیر چھپ نہیں سکتا۔
صوبائی وزیرِ اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ فتنہ پارٹی کے لوگ آج بھی جھوٹ بول رہے ہیں، ان لوگوں کا رونا دھونا آج بھی جاری ہے، پی ٹی آئی کو یہاں انصاف کی توقع نہیں تو مریخ پر چلے جائیں۔
بیرسٹر سیف نے یہ بھی کہا کہ انتخابی نتائج مریم نواز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، مریم نواز کا ترقیاتی سفر صرف ٹک ٹاک ویڈیوز تک محدود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام نے انتخابات میں ٹک ٹاک منصوبوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انتخابی نتائج مریم نواز
پڑھیں:
میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔
میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔