پاکستان ایکسپریس ٹرین کو حادثہ کیسے پیش آیا؟ ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
لاہور:
ملتان ڈویژن میں مبارک پور کے قریب کراچی سے راولپنڈی جانے والی پاکستان ایکسپریس ٹرین کے حادثے کی ابتدائی جوائنٹ سرٹیفیکیٹ رپورٹ سامنے آگئی۔
رپورٹ کے مطابق بوگی کی مینٹیننس نہ ہونے سے بوگی ہاٹ ایکسل ہوگئی۔ ہاٹ ایکسل ہونے سے پن ٹوٹ گئی جس سے بوگی کے نیچے سے پوری ٹرالی باہر نکل گئی۔
ٹرین حادثے سے ریلوے کی 2 بوگیوں اور ٹریک کو بھی نقصان پہنچا تاہم ٹرین بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی۔ حادثے کے بعد اپ اور ڈاؤن ٹریک بند ہوگئے جس کے سبب متعدد ٹرینیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
ریلوے حکام نے ٹرین حادثے کی تحقیقات کے لیے گریڈ 19 کے 3 افسروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹرینوں کا پٹریوں سے اترنا اور ان مینڈ لیول کراسنگ پر کئی حادثے رونما ہو چکے ہیں، جس کے سبب مسافر بھی کم ہوگیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بجلی کمپنیاں اربوں روپے کی اوور بلنگ میں ملوث نکلیں
پاور ڈویژن کے ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف ہوا ہے، آڈٹ رپورٹ کے مطابق بجلی کی 8تقسیم کار کمپنیاں 244 ارب روپے کی اوور بلنگ میں ملوث نکلیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آئیسکو، لیسکو، حیسکو، میپکو، پیسکو، کیسکو، سیپکو اور ٹیسکو شامل ہیں۔ مذکورہ 8 کمپنیاں لائن لاسز، بجلی چوری، ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے اووربلنگ کرتی تھیں۔
گھریلو صارفین،زرعی ٹیوب ویلز، وفات پا نے والےافراد بھی اووربلنگ سے بچ نہ سکے، دستاویزات کے مطابق ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو 4 کروڑ 96 لاکھ روپے کا بجلی بل بھیجا، 5 تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین کو 47 ارب روپے سے زائد کی اوور بلنگ کی۔
دستاویز کے مطابق ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو4کروڑ 96لاکھ روپے کا بجلی بل بھیج دیا ،استعمال شدہ بجلی یونٹ صفر،بل میں12لاکھ 21 ہزار 790 یونٹ ڈال دیےگئے۔
آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 5تقسیم کارکمپنیوں نے صارفین کو47.81ارب کی اوور بلنگ کی، ایک ماہ میں2لاکھ78ہزار649صارفین کو بجلی کا 47ارب81 کروڑ کا اضافی بل بھیجا گیا۔
لائن لاسز،بجلی چوری چھپانے کیلئے اووربلنگ میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی بھی نہیں کی گئی، سال 2023-24میں صارفین کو90کروڑ46لاکھ بجلی یونٹس کا اضافی بل بھیجا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بعض کیسز میں صارفین کو اربوں روپے ریفنڈ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے آڈٹ حکام نے تصدیق کیلئے ریکارڈ مانگ لیا۔
دستاویز کے مطابق لائن لاسز پورے کرنے کیلئےصارفین پر اضافی لوڈ کی مد میں 22 ارب کی اوربلنگ کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ حکام نے 8 بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے وضاحت مانگ لی۔
کیسکو کی جانب سے زرعی صارفین کو اووربلنگ 148 ارب روپے سے تجاوز کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، کمپنی نے ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے سال 2023-24 تک زرعی ٹیوب ویلز کو اووربلنگ کی۔
بجلی کی 10تقسیم کار کمپنیوں نے 1432 فیڈرز کو 18 ارب 64 کروڑ کا اضافی بل بھجوایا، ریکارڈ طلب کرنے کے باوجود آڈٹ حکام کو فراہم نہیں کیا گیا۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ غلط میٹر ریڈنگ کی مد میں صارفین کو 5.29 ارب روپے کی اووربلنگ کی رقم ریفنڈ کر دی گئی۔ پیسکو کی جانب سے صارفین کو 2.18 ارب کی ملٹی کریڈٹ ایڈجسٹمنٹ دی گئی۔