چھوٹی گاڑی خریدنے کا ارادہ رکھنے والے افراد کے لیے بڑی خبر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)آئی ایم ایف نے 850 سی سی اور زائد کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ساتھ بجٹ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پٹرول اور ڈیزل انجن کی مقامی اور امپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیکس کی رعایت ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا کلہ آیندہ بجٹ میں 850 سی سی اور زائد کی پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 18 فیصد کیا جائے اور 850 سی سی کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.
ذرائع نے کہا کہ آئندہ 5 سال میں 50 فیصد موٹرسائیکل اور رکشے الیکٹرک کی جائیں اور ں الیکٹرک گاڑیوں کی شرح بڑھا کر 30 فیصد کی جائے۔
خیال رہے موجودہ وقت میں 12.5 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح مقامی طور پر تیار یا اسمبلڈ گاڑیوں پر لاگو ہوتی ہے، لیکن آئندہ بجٹ میں اسے 15 سے 18 فیصد تک بڑھانے کی تجویز ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اضافہ یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
190 مزید پڑھیں :ملین پاؤنڈ کیس میں بڑی پیش رفت ، نیب نے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سیلز ٹیکس گاڑیوں پر
پڑھیں:
پانی کے ریلے میں بہہ جانے والے کرنل (ر) اسحاق، ان کی 25 سالہ بیٹی کی تلاش کے لیے آپریشن جاری
اسلام آباد پرائیوٹ ہاوسنگ سوسائٹی سے پانی کے ریلے میں بہہ جانے والے کرنل ریٹائرڈ اسحاق اور ان کی 25 سالہ بیٹی کی تلاش کے لیے دوسرے روسرے روز بھی آپریشن جاری ہے، راولپنڈی اسلام آباد کے امدادی ادارے مختلف مقامات پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کررہے ہیں۔
گزشتہ روز اسلام آباد کی پرائیوٹ ہاوسنگ سوسائٹی میں باپ بیٹی گاری سمیت سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے، افسوسناک واقع کی ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ گاڑی میں سوار افراد مدد کے لیے پکار رہے ہیں، پانی کا بہاو زیادہ ہونے کی وجہ سے گاڑی نالے سے دریائے سواں کی جانب بھڑی لیکن پھر کہاں گئی کچھ پتا نہیں چل رہا۔
راولپنڈی ریسکیو 1122 کی غوطہ خور ٹیمیں، سی ڈی اے کا عملہ اور دیگر ادارے دوسرے روز بھی دریائے سواں کے مختلف مقامات پر سرچ آپریشن کررہے ہیں لیکن ابھی تک گاڑی کا سراغ نہیں لگایا جاسکا۔
ریسکیو اینڈ سرچ اپریشن میں ہیوی مشینری کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔
امدادی ذرائع کا کہنا تھا کہ آپریشن کو مزید وسیع کردیا ہے، تین مختلف مقامات پر آپریشن کیا جارہا ہے، جس میں درجنوں امدادی کارکن حصہ لے رہے ہیں۔