غاصب صیہونی فوجیوں کی بکتر بند گاڑی پر کامیاب مارٹر حملہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
مزاحمتی ذرائع کے مطابق اسلامک جہاد تحریک کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے اعلان کیا ہے کہ مجاہدین کے ایک گروپ الاقصیٰ شہداء بریگیڈ نے العامودی بریگیڈ کے تعاون سے اسرائیلی فوجیوں اور گاڑیوں کے ایک اجتماع کو نشانہ بنایا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامک جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے بتایا ہے کہ مجاہدین نے خان یونس میں اسرائیلی فوجیوں کی بکتر بند گاڑیوں کو مارٹر حملوں سے نشانہ بنایا ہے۔ مزاحمتی ذرائع کے مطابق اسلامک جہاد تحریک کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے اعلان کیا ہے کہ مجاہدین کے ایک گروپ الاقصیٰ شہداء بریگیڈ نے العامودی بریگیڈ کے تعاون سے اسرائیلی فوجیوں اور گاڑیوں کے ایک اجتماع کو نشانہ بنایا، جنہوں نے کسٹم والے علاقے میں دراندازی کی تھی۔ الاقصیٰ بریگیڈز نے بھی ایک الگ بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کے مجاہدین نے کل اسرائیلی قابض فوج کی بکتر بند گاڑیوں کے ایک اجتماع کو نشانہ بنایا، خان یونس کے جنوب میں کسٹم کے علاقے میں 60 کیلیبر مارٹر کے ساتھ حملہ کامیاب رہا۔ تقریباً بیس ماہ قبل غزہ میں فلسطینی مزاحمت کے ہاتھوں انٹیلی جنس اور فوجی شکست کے بعد اسرائیلی فوج نے اس علاقے کے خلاف جنگ کا آغاز کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے قیدیوں کو زندہ گھر واپس لے جائے گی اور فلسطینی مزاحمت کو ختم کر دے گی۔ یہ دعویٰ آج تک حقیقت کا روپ نہیں دھار سکا، بلکہ صیہونی فوج کے حملوں کے نتیجے میں متعدد قیدی مارے جا چکے ہیں اور فلسطینی مزاحمت ابھی تک برقرار ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نشانہ بنایا بریگیڈ نے کے ایک
پڑھیں:
ایورسٹ تک پہنچنے والے برطانوی سابق فوجیوں کیخلاف نیپال کا بڑا ایکشن
رشیا ٹوڈے (آر ٹی)کی رپورٹ کے مطابق 4 سابق برطانوی اسپیشل فورسز کے اہلکاروں نے حال ہی میں ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھائی کے دوران متنازع طریقہ اختیار کیا، جس سے نیپالی حکام میں تشویش پیدا ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:برطانوی کوہ پیما نے 19ویں بار ماؤنٹ ایورسٹ سر کرلی
رپورٹ کے مطابق ان افراد نے ایورسٹ کی چوٹی تک پہنچنے کے لیے روایتی راستوں اور اجازت ناموں کو نظرانداز کیا، جو کہ نیپال کے قوانین اور کوہ پیمائی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
یہ اقدام نہ صرف مقامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ دیگر کوہ پیماؤں کی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
نیپالی حکام نے اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ ان افراد نے کن حالات میں یہ چڑھائی کی اور کیا ان کے اقدامات سے دیگر کوہ پیماؤں کی سلامتی متاثر ہوئی۔
اس واقعے نے ایورسٹ پر کوہ پیمائی کے ضوابط اور ان کی پابندی کی اہمیت کو ایک بار پھر اجاگر کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانوی سابق فوجی ماؤنٹ ایورسٹ نیپال