Express News:
2025-11-03@10:34:18 GMT

18 وزارتوں کیلیے اربوں روپے کی تکنیکی گرانٹس منظور

اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے 18 وزارتوں کیلئے اربوں روپے کی تکنیکی گرانٹس کی منظوری دیدی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں مختلف محکموں کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس منظور کر لی گئیں  جبکہ آئی ایس پی آر کی تکنیکی اپ گریڈیشن کے لیے بھی خصوصی گرانٹ منظور کر لی گئی ہے۔

ای سی سی اجلاس میں وزارت خزانہ کے لیے 1.

259 ارب روپے کی تکنیکی گرانٹ کی گئی، یہ رقم گندم کےبیج کی نقد ادائیگی پروگرام کے غیر استعمال شدہ فنڈزکی مد میں سندھ کو دی جائے گی۔

وزارت خزانہ کے لیے 5.6 ارب روپے کی تکنیکی گرانٹ منظور کی گئی ہے، یہ فنڈز اے ڈی بی کے خواتین کی شمولیت کے منصوبے کیلئے روپے کے مساوی رقم کی فراہمی پر خرچ ہوں گے اس کے علاوہ وزارت داخلہ و انسدادِ منشیات کے لیے 23 کروڑ کی گرانٹ منظور کر لی گئی ہے جو کہ رقم سول آرمڈ فورسز کی اضافی مالی ضروریات کے لیے فراہم کی جائے گی۔

اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ وزارت داخلہ و انسدادِ منشیات کے لیے 6 کروڑ 40 لاکھ کی گرانٹ ، وزارتِ پارلیمانی امور کے لیے پانچ کروڑ کی،پٹرولیم ڈویژن کے لیے 9 کروڑ روپے کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری دیدی گئی ہے ۔رقم صوبہ پنجاب میں گیس اسکیموں کے نفاذ کے لیے دی جائے گی۔

اس کے علاوہ غربت کے خاتمے و سماجی تحفظ کے لیے 10 کروڑ روپے ، وزارت اطلاعات کے لیے ایک ارب 88 کروڑ کی تکنیکی گرانٹ منظورہو گئی ہے رقم اشتہاری واجبات اور دیگر اخراجات کی ادائیگی کے لیے دی جائے گی۔

اعلامیے کے مطابق وزارت ہاؤسنگ و تعمیرات کے لیے 2.150 ارب روپے، وزارت دفاع کے لیے 1.70 ارب روپے کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری کی گئی ہے، یہ رقم آئی ایس پی آرکی تکنیکی اپ گریڈیشن کے لیے دی جائے گی جبکہ وزارتِ داخلہ و انسدادِ منشیات کے لیے 40 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کر لی گئی ہے۔

اقتصادی امور ڈویژن کے لیے 40.34 ارب روپے کی تکنیکی گرانٹ منظور کر لی گئی ہے، یہ رقم مالی سال 25-2024 کے نظرثانی شدہ قلیل مدتی غیر ملکی قرضوں کی واپسی کیلئے دی جائےگی۔

وزارت قانون و انصاف کے لیے 22 لاکھ روپے سے زائد کی گرانٹ منظور  کی گئی ہے جو کہ اسلام آباد میں ضلعی عدالتوں کے قیام سے متعلق منصوبے پر خرچ ہو گی۔ وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کیلئے ساڑھے27 لاکھ  روپے،پاور ڈویژن کے لیے 75 کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظوری کی گئی ہے جو کہ وزیراعظم کے یوتھ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام  اور  ترقیاتی اخراجات کے لیے دی جائے گی۔

وزارتِ داخلہ کے لیے 1.2 ارب روپے کی ایک اور تکنیکی گرانٹ منظور کی گئی ہے یہ رقم شنگھائی تعاون تنظیم کےرکن ممالک کے سربراہان کے 23 ویں اجلاس کے انعقاد کیلئے دی جائے گی۔

اعلامیے کے مطابق وزارت امورِ کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 14 ملین روپے ، وزارت خزانہ کے لیے 294 ملین روپے کی گرانٹ منظور کر لی گئی ہے1145 میگاواٹ کراچی نیوکلیئر پلانٹ یونٹ 2 اور 3 کیلئے سہ  فریقی پاور پرچیز معاہدے کی منظوری بھی دیدی گئی ہے تاہم پیٹرولیم ڈویژن کی طرف سے مشکے، تھلیاں، تاروجبہ وائٹ آئل پائپ لائن سےمتعلق سمری موخر کر دی گئی ہے۔

ای سی سی نے پاور ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ سمری کی منظوری دیدی ہے۔ اسکے علاوہ سی ڈی اے میں ضم ہونے والے پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے فنڈز،سرکاری ملازمین کے لیے اعزازیہ پالیسی کی منظوری دی گئی۔

علاوہ ازیں حیدرآباد اور کراچی پیکج کا کنٹرول سندھ سے واپس لینے، خواتین مالیاتی منصوبے کے تحت سپورٹ فنڈ ٹرسٹ کے قیام، سی ڈی اے کو اسلام آباد میں ضلعی عدالتوں کے منصوبے کے لیے فنڈز کی واپسی کی بھی منظوری دیدی ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی گرانٹ منظور کر لی گئی ہے تکنیکی گرانٹ منظور کے لیے دی جائے گی وزارت خزانہ کے کی منظوری دی کی گرانٹ کی کروڑ روپے کی گئی ہے یہ رقم

پڑھیں:

ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا

وزارتِ خزانہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کے مجموعی حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 84 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2026ء سے 2028ء کے دوران قرضوں کا تناسب 70.8 فیصد سے کم ہو کر 60.8 فیصد تک آنے کا تخمینہ ہے، اور درمیانی مدت میں قرضوں کی پائیداری برقرار رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق جون 2025ء تک پاکستان پر واجب الادا قرض 84 ہزار ارب روپے سے زیادہ ہو چکا ہے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ 2028ء تک فنانسنگ کی ضروریات 18.1 فیصد کی بلند سطح پر رہیں گی، تاہم گزشتہ مالی سال میں مارک اپ ادائیگیوں میں 888 ارب روپے کی بچت ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ میں قرضوں کے حوالے سے درپیش اہم خطرات اور چیلنجز کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ وزارت کے مطابق معاشی سست روی قرضوں کی پائیداری کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، جبکہ ایکسچینج ریٹ، سود کی شرح میں اتار چڑھاؤ، بیرونی جھٹکے اور موسمیاتی تبدیلیاں قرضوں کے بوجھ میں اضافہ کر سکتی ہیں۔
پاکستان کے مجموعی قرضوں میں 67.7 فیصد حصہ ملکی قرضوں کا ہے، جبکہ 32.3 فیصد بیرونی قرضے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 80 فیصد قرضے فلوٹنگ ریٹ پر حاصل کیے گئے، جس سے شرحِ سود میں اضافے کا خطرہ برقرار ہے۔ مختصر مدت کے قرضوں کا حصہ 24 فیصد ہے، جس سے ری فنانسنگ کے دباؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر بیرونی قرضے رعایتی نوعیت کے ہیں جو دوطرفہ یا کثیرالطرفہ اداروں سے حاصل کیے گئے، تاہم فلوٹنگ بیرونی قرضوں کا حصہ 41 فیصد ہونے کی وجہ سے درمیانی سطح کا خطرہ برقرار ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا یا زرمبادلہ ذخائر کم ہوئے تو مالی دباؤ بڑھ سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، مالیاتی نظم و ضبط، معاشی استحکام، برآمدات کے فروغ اور آئی ٹی سیکٹر کی ترقی سے قرضوں کے دباؤ میں کمی لانے کی حکمتِ عملی اپنائی گئی ہے۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق گزشتہ مالی سال میں وفاقی مالی خسارہ 6.8 فیصد ہدف کے مقابلے میں کم ہو کر 6.2 فیصد رہا، جبکہ وفاقی پرائمری بیلنس 1.6 فیصد سرپلس میں رہا — جو کہ مالی نظم میں بہتری کی علامت ہے۔
اقتصادی اعشاریوں میں بہتری کے آثار بھی ظاہر ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال معاشی شرحِ نمو 2.6 فیصد سے بڑھ کر 3.0 فیصد تک پہنچ گئی، اور اگلے تین سال میں یہ شرح 5.7 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔ مہنگائی کی شرح بھی نمایاں طور پر گھٹ کر 23.4 فیصد سے 4.5 فیصد تک آ گئی ہے، اور 2028ء تک 6.5 فیصد پر مستحکم رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
پالیسی ریٹ میں جون 2024ء سے اب تک 1100 بیسس پوائنٹس کی کمی، زرمبادلہ مارکیٹ میں استحکام، اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ میں کمی جیسے عوامل نے مالیاتی فریم ورک کو سہارا دیا ہے۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق، اگر یہی رجحان برقرار رہا تو درمیانی مدت میں کم از کم 1.0 فیصد پرائمری سرپلس برقرار رکھنے کی توقع ہے۔
مجموعی طور پر، رپورٹ اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ اگرچہ قرضوں کا بوجھ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے، تاہم مالی نظم، شرحِ سود میں نرمی، اور برآمدات کے فروغ سے پاکستان درمیانی مدت میں معاشی استحکام کی طرف بڑھ سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ویمنز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت لیا، جیتنے اور ہارنے والی ٹیموں کو کتنی انعامی رقم ملی؟
  • ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری
  • بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ جیت لیا، 1 ارب 25 کروڑ روپے انعام حاصل کیا
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • کوہستان کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم قیصر اقبال اور انکی اہلیہ کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں منظور
  • کراچی میں حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ڈالر برآمد
  • وفاقی ملازمین کے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • ڈکی بھائی رشوت کیس؛ این سی سی آئی اے کے 6 افسران سے سوا چار کروڑ کی وصولی