باجوڑ اور بنوں کے پولیس اسٹیشنز پر دہشت گردوں کے حملے ناکام، پولیس کا بہادری سے مقابلہ، 4 اہلکار زخمی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے اضلاع باجوڑ اور بنوں میں گزشتہ رات دہشت گردوں اور شدت پسندوں کی جانب سے دو مختلف تھانوں پر حملے کیے گئے، جنہیں پولیس نے بروقت اور بہادری سے ناکام بنا دیا۔ انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کے مطابق ضلع باجوڑ میں تھانہ لوئی ماموند اور بنوں میں تھانہ میریان کو فتنۂ الخوارج نے نشانہ بنایا۔ دونوں مقامات پر پولیس کی بھرپور جوابی کارروائی کے نتیجے میں دہشت گرد پسپا ہو گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ لوئی ماموند پر رات گئے ہونے والے حملے میں ایس ایچ او فضلی رحمان سمیت چار اہلکار زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں شاکر، طورسم اور محمد حسن شامل ہیں، جنہیں فوری طور پر ہیڈکوارٹر خار اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ضلع بنوں کے تھانہ میریان پر بھی رات گئے شدت پسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس نے بروقت جوابی کارروائی سے حملہ ناکام بنادیا۔ پولیس اور شدت پسندوں کے درمیان تقریباً 50 منٹ تک شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا، جبکہ اطلاع ملتے ہی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ آئی جی خیبر پختونخوا نے ان حملوں کو ناکام بنانے والے اہلکاروں کی بہادری کو سراہتے ہوئے جوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے انعامات کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس دہشت گردوں کا پیچھا جاری رکھے ہوئے ہے اور جلد ان کے سہولت کاروں تک بھی پہنچا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
خیبر پختونخوا پولیس نے دہشتگردی کیخلاف اینٹی ڈرون جیمنگ ٹیکنالوجی متعارف کرا دی
حکام کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو دیگر اضلاع میں بھی متعارف کرانے کا منصوبہ ہے، تاکہ صوبے بھر میں ڈرون کے ذریعے ممکنہ خطرات سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے اینٹی ڈرون جیمنگ ٹیکنالوجی متعارف کرا دی ہے، کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) پشاور قاسم علی خان کے مطابق پولیس نے جدید جیمنگ گن کے ذریعے فضا میں پرواز کرتے مشکوک ڈرونز کو کامیابی سے جام کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی اضلاع، بالخصوص شمالی وزیرستان، لکی مروت اور ڈیرہ اسماعیل خان جیسے علاقوں میں دہشت گرد گروہوں کی جانب سے ڈرونز کے ذریعے نگرانی اور حملوں کے خدشے کے پیش نظر یہ ٹیکنالوجی وقت کی اہم ضرورت بن چکی تھی۔
یہ جدید جیمنگ ٹیکنالوجی تین کلومیٹر کے دائرے میں کسی بھی مشتبہ ڈرون کو مکمل طور پر ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ سی سی پی او کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف اہم تنصیبات، عوامی اجتماعات اور حساس علاقوں کی سیکیورٹی مزید مضبوط ہوگی بلکہ پولیس کی انسداد دہشت گردی صلاحیت میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ حکام کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو دیگر اضلاع میں بھی متعارف کرانے کا منصوبہ ہے، تاکہ صوبے بھر میں ڈرون کے ذریعے ممکنہ خطرات سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔