مودی سرکار کی بدترین غفلت؛ 36 لاکھ سے زائد بھارتی سیلاب سے متاثر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
بھارت میں بی جے پی کی کٹھ پتلی مودی سرکار کی غفلت کے نتیجے میں 36 لاکھ سے زائد بھارتی عوام سیلاب سے متاثر ہو گئے۔
مودی سرکار آسام سمیت شمال مشرقی بھارت میں شدید بارشوں اور سیلاب کی صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی، جس کے نتیجے میں شمال مشرقی بھارت میں سیلاب متاثرین کی تعداد 36 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ لاکھوں افراد کو ریلیف کیمپس میں منتقل کیا گیا ہے۔
آسام کے 19 اضلاع میں شدید سیلابی صورتحال نے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے جب کہ بھارتی حکومت کی جانب سے مؤثر امدادی اقدامات اور ریسکیو ٹیموں کی بروقت کارروائی کے فقدان نے ان کے مسائل میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
بارشوں اور سیلاب کے باعث 34 افراد ہلاک اور اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔
پاکستان کو آبی جارحیت کی دھمکیاں دینے والی مودی سرکار اپنے ہی ملک میں پانی کے مسائل پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ شمال مشرقی بھارت میں حکومت کی ناقص منصوبہ بندی اور کمزور انفرا اسٹرکچر کی تعمیر انسانی المیے کی صورت اختیار کر چکی ہے۔
بھارت میں مون سون کے دوران پانی کے ذخائر اور نکاسی آب کے ناقص انتظام نے حکومتی بدانتظامی کو بے نقاب کردیا ہے۔
سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکیاں دینے والی مودی سرکار اپنی ہی سرزمین پر پانی کے بحران کو سنبھالنے میں ناکام ثابت ہو چکی ہے۔ مودی سرکار اس وقت خود بہار میں الیکشن میں مصروف ہے اور ناکام آپریشن سندور پر نمائی کررہی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مودی سرکار بھارت میں
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
ترجمان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3 بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔ فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طور پر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک کزشتہ تقریبا ڈھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں اور تاجروں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔ حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔